اسلام آباد(نیوزڈیسک)اب اگر نئی گاڑی خریدنا ہے تو پہلے یہ کام کرنا ہوگا،پاکستانیوں پر بڑی پابندی عائد کردی گئی، نئے قانون پر عملدرآمد شروع،دھماکہ خیز احکامات جاری، خریدار ششدر، تفصیلات کے مطابق ایف بی آر،فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس نادہندہ افراد کیلئے نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ((ایف بی آر)) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یکم جولائی 2018ء سے ہی اس پابندی کا اطلاق ہو گا
جس کے تحت کوئی بھی ٹیکس نادہندہ پاکستان میں تیار کی گئی یا امپورٹ کی گئی نئی گاڑیاں نہیں خرید سکے گا۔اب ٹیکس نادہندگان 800سی سی اور اس سے نچلی گاڑیاں بھی نہیں خرید سکیں گے نئے قانون فنانس ایکٹ 2018ء کے تحت ٹیکس نادہندگان کو پاکستان میں تیار کی جانیوالی یا امپورٹ کی جانیوالی تمام نئی گاڑیوں کی خریداری سے روک دیاگیا ہے اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں ، فنانس ایکٹ 2018ء کے تحت پاکستان میں تیار کی گئی یا پھر امپورٹ کی جانے والی تمام گاڑیوں کیلئے بکنگ ، خریداری سمیت رجسٹریشن کو بھی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی رجسٹریشن اتھارٹی کی جانب سے یا کار ساز کمپنی کی جانب سے تب تک منظور نہیں کیا جائے گا جب تک خریدار ٹیکس نادہندہ ہو گا۔نئے قانون پر عملدرآمدکی وجہ سے کار ساز اداروں، ڈیلرز سمیت ٹیکس نادہندگان میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ، یہ قانون حکومت کی جانب سے ٹیکس پیئرز کی تعداد کو بڑھانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کا حصہ ہے ۔دریں اثناء ڈالر کے مقابلے میں انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی بہتر ہوتی ہوئی قدر کی وجہ سے ایک تولہ اور 10 گرام سونا بالترتیب ایک ہزار 8 سو 50 اور ایک ہزار 5 سو 86 روپے سستا ہوگیا ٗ
دوسری جانب سے موٹر سائیکلوں اور کاروں کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔بائیک ساز کمپنی ایلٹس ہْنڈا نے اپنے مجاز ڈیلرز کو آگاہ کیا کہ ان کی موٹر سائیکل کی قیمتوں میں 600 روپے سے 5 ہزار روپے تک اضافہ کیا گیا ٗ ہْنڈا کی سی بی 150 کی نئی قیمت ایک لاکھ 67 ہزار روپے سے بڑھ کر ایک لاکھ 72 ہزار روپے ہوگئی، سی ڈی 70 کی قیمت 64 ہزار 9 سو سے بڑھ کر 65 ہزار 5 سو ہوگئی ہے۔اسی طرح ایٹلس ہْنڈا کی 100 سی سی موٹر بائیک کی
نئی قیمت 89 ہزار 9 سو سے بڑھ کر 90 ہزار 9 سو جبکہ سی جی 125 کی نئی قیمت ایک لاکھ 9 ہزار 9 سو سے بڑھ کر ایک لاکھ 10 ہزار 9 سو ہوگئی ہے۔واضح رہے کہ ایٹلس ہْنڈا کی جانب سے روں برس تیسری مرتبہ اپنی موٹر بائیکس کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بائیک ساز کمپنی نے جنوری میں 5 سو سے ایک ہزار روپے جبکہ اپریل میں 5 سو سے 3 ہزار روپے قیمت میں اضافہ کیا تھا ٗروپے کی گرتی ہوئی قدر اور مہنگے ہوتے
مٹیریل کی وجہ سے چینی کمپنیوں سمیت سپر پاور بائیک بنانے والی این اے آٹو انڈسٹریز نے بھی اپنی بائیکس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کرلیا۔این اے آٹو انڈسٹریز نے اپنی بائیکس کی قیمتوں میں ایک ہزار روپے جبکہ چینی کمپنیوں نے قیمتوں میں ایک ہزار سے 4 ہزار روپے تک اضافہ کردیا تھا ٗیونیک موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی ڈی ایک موٹرز لمیٹڈ نے 70 سے 125 سی سی موٹر بائیکس کی قیمت میں ایک ہزار روپے سے 2 ہزار روپے اضافہ کردیا،
ان تمام اضافی قیمتوں کا اطلاق یکم اگست سے ہوگا ٗدوسری جانب کار بنانے والی کمپنیوں نے بھی ایک فیصد اضافی درآمدات ڈیوٹی اور روپی کی گرتی ہوئی قدر کو دیکھتے ہوئے پہلے ہی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا ٗرواں برس جولائی میں ایٹلس ہْنڈا کارز پاکستان نے اپنی مختلف ماڈلز کی گاڑیوں کی قیمت میں 30 ہزار سے ایک لاکھ روپے اضافے کا اعلان کیا تھاجبکہ اس سے قبل کمپنی نے جنوری میں 50 سے 60 ہزار روپے اور
مارچ میں 20 سے ایک لاکھ روپے پہلے ہی اضافہ کردیا تھا ٗاس کے علاوہ انڈس موٹرز کمپنی نے بھی رواں برس تین مرتبہ قیمتوں میں اضافہ کرچکی ہے ٗدوسری جانب عالمی منڈی میں سونے کی قیمت میں کمی نہ ہونے کے باوجود ایک تولہ اور 10 گرام سونے کی قیمت بالترتیب ایک ہزار 8 سو 50 اور ایک ہزار 5 سو 86 روپے کم ہوگئی ہے ٗاوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں روپے کی بہتر ہوتی قدر کی وجہ سے مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی 21 جولائی سے بدستور جاری ہے ٗ21 جولائی سے اب تک ایک تولہ اور 10 گرام سونے کی قیمت میں بالترتیب 5 ہزار 5 سو 50 روپے اور 4 ہزار 7 سو 58 روپے کمی ہوئی ہے۔