کراچی( آن لائن ) پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 5 روپے 36 پیسے کی کمی کے بعد انٹر بینک میں ایک ڈالر 122 روپے 50 پیسے کا ہوگیاجس کو ماہرین معیشت کے مطابق بہت بڑی تبدیلی قرار دیا جا رہا ہے۔ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں چار سال بعد کمی دیکھنے میں آرہی ہے اور روپے کی قدر بڑھنے سے قرضوں کے بوجھ میں 450 ارب روپے کا بوجھ کم ہونے کا امکان ہے۔حال ہی میں ایک ڈالر ملک کی بلند ترین سطح 128 روپے کی حد عبور کر گیا تھا۔
تاہم اب اس میں بتدریج کمی دیکھی جارہی ہے۔دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کے آغاز پر مثبت رجحان دیکھا گیا اور 100 انڈیکس 314 پوائنٹس اضافے سے 43 ہزار کی حد عبور کرگیا ۔ انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قیمت میں یہ کمی 4 برس کی طویل مدت کے بعد ہوئی ہے اور اس کی ایک بڑی وجہ پاکستان میں پرامن انتخابات کے بعد سامنے اآنے والی نئی سیاسی صورتحال ہے جس کے بعد مارکیٹ کے حالات میں بہتری آئی ہے اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔