پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

نواز شریف کوگھر کے سامنے گالیاں پڑتیںاور وہ خاموشی سے سر جھکا کر گزر جاتا ،مریم کیساتھ جیل میں کیا سلوک کیا گیا،باپ بیٹی کی مقبولیت میں اضافہ کیسے ہو گیا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا اس میں کیا کردار ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات

datetime 24  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے معروف صحافی ، تجزیہ کار و کالم نگار جاوید چوہدری اپنے آج کے کالم میں لکھتے ہیں کہ ہم جتنے بھی جانبدار‘ نواز شریف کے جتنے بھی مخالف ہو جائیں ہمیں ماننا ہوگا وہ نواز شریف جو 13 جولائی سے قبل اپنی غیر مقبولیت کی انتہا کو چھو رہا تھا‘لوگ ایون فیلڈ کے سامنے جسے گالیاں دیتے تھے اور وہ خاموشی سے سرجھکا کر گزرنے کے سوا کچھ نہیں کر سکتا تھا

اور جس کے امیدوار اس کے ٹکٹ واپس کر رہے تھے وہ آج دوبارہ پاپولر ہورہا ہے‘نواز شریف جب واپس آیا‘ وہ جب اپنی بیٹی کے ساتھ جہاز کے اندر سے گرفتار ہوا‘ وہ جب رائفل بردار باوردی جوانوں کے نرغے میں جہاز سے باہر لایا گیا‘ جب اس کی ادویات اور ڈاکٹر کو اس سے الگ کر دیاگیا‘ جب باپ اور بیٹی کو رات کے وقت اڈیالہ جیل میں بندکیا گیا‘ جب دونوں کو سی کلاس میں رکھا گیا‘جب میاں نواز شریف کو بیرک میں فرش پر سلایا گیا‘ جب باتھ روم بیرک سے دور تھا اور جب مریم نواز کو جیل کے ووکیشنل سنٹر میں بند کیا گیا‘ جب ان کے ملاقاتیوں پر پابندیاں لگائی گئیںاور جب اسے جیل کا گندہ کھانا دیا گیا اور جب یہ کہانیاں جیل سے باہر نکلیں تو گو نواز گو کے نعرے لگانے والے لوگوں کے دلوں میں نواز شریف کی ہمدردی جاگنا شروع ہو گئی‘ ڈالر کی اڑان اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے نے اس ہمدردی کو بڑھا دیا‘ رہی سہی کسر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے راولپنڈی بار ایسوسی ایشن سے خطاب اور حنیف عباسی کے خلاف انسداد منشیات کی عدالت کے فیصلے نے پوری کر دی ۔لہٰذا نواز شریف اب دوبارہ مقبولیت کی موٹروے پر چڑھ چکے ہیں‘ ہمیں یہ بھی ماننا ہو گا حنیف عباسی کے ساتھ 2012ءسے مسلسل زیادتی ہو رہی تھی‘ یہ عدالتوں سے تین سال سے فیصلے کی استدعا کر رہا تھا لیکن اے این ایف کے وکلاءعدالت میں پیش نہیں ہوتے تھے‘کیس کی تاریخ 21 اگست مقرر تھی لیکن 16 جولائی سے اس کیس کی روزانہ سماعت ہوئی اور21 جولائی کوفیصلہ سنا دیا گیا‘یہ فیصلہ بھی دن بارہ بجے محفوظ ہوا اور پھر پولیس اور رینجرز کے سائے میں رات کے گیارہ بجے سنا یا گیا‘حنیف عباسی نے عدالت کا فیصلہ تسلیم کر لیا لیکن عوام اسے ماننے کےلئے تیار نہیں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…