اسلام آباد(آئی این پی) وزارت قانون نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے جیل ٹرائل کا حکم نامہ واپس لیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔ پیر کو نواز شریف کے جیل ٹرائل کا حکم نامہ واپس لے لیا گیا، اس معاملے پر نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، وزارت قانون کے نوٹی فیکیشن کا اطلاق فوری طور پر ہوگا، وزارت قانون نے نوٹیفکیشن ڈپٹی سیکرٹری کے دستخط سے جاری کیا ۔ دریں اثناء اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کی خراب صحت کو
معمولی قرار دیتے ہوئے پمز ہسپتال کے میڈیکل بورڈ نے فیصلہ کیا ہے کہ نواز شریف کو جیل سے باہر کسی ہسپتال منتقل نہ کیا جائے۔ذرائع کے مطابق ظاہری میڈیکل چیک اپ میں نواز شریف کو جیل میں ہی طبی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ٗنواز شریف کی مختلف ٹیسٹ کی مکمل رپورٹس آنے پر علاج کے حوالے سے حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔جیل ذرائع نے بتایا کہ پمز ہسپتال کے ڈاکٹروں کا میڈیکل بورڈ نواز شریف کا طبی معائنہ کرنے کے بعد واپس روانہ ہوا۔جیل انتظامیہ کے حکام نے بتایا کہ جنرل (ر) اظہر کیانی کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے اڈیالہ جیل کا دورہ کیا جہاں انہوں نے نواز شریف کی صحت کا معائنہ کیا اور تجویز پیش کی کہ انہیں فوری علاج کی ضرورت ہے جس کیلئے انہیں ہسپتال منتقل کیا جائے۔ڈاکٹروں نے بتایا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے نواز شریف کے دل کی دھڑکن ٹھیک نہیں جبکہ انہیں گردوں کے حوالے سے بھی پریشانی کا سامنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کی ٹیم کی جانب سے تجاویز کو پنجاب کے سیکریٹری صحت اور نگراں حکومت کو بھجوا دیا گیا ہے ٗانہوں نے کہا کہ حکومت سابق وزیرِ اعظم کو ہسپتال منتقل کرنے سے متعلق فیصلہ لے گی جبکہ ٹیم کو نواز شریف کی جانب سے صحت کی خرابی سے متعلق شکایت پر ہی جیل طلب کیا گیا تھا۔جیل حکام کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال (ڈی ایچ کیو) کی ایک میڈیکل ٹیم نے نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی صحت کا بھی معائنہ کیا کیونکہ انہیں گلے اور کان کا انفیکشن ہوگیا ہے۔