اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گزشتہ قومی اسمبلی کے 272میں 115ارکان کسی اور جماعت یا آزاد حیثیت میں الیکشن میں شریک،کس جماعت کے کتنے امیدواروں نے پارٹی چھوڑی؟ حیرت انگیز اعداد و شمار سامنے آگئے

datetime 23  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)2018کے عام انتخابات میں دلچسپ صورت حال سامنے آئی اور 43فیصد الیکٹیبلز جو گزشتہ پارلیمنٹ میں کسی اور پارٹی سے وابستہ تھے اور اب اپنی وفاداریاں تبدیل کرچکیہیں۔تاہم ان میں کچھ اہم ارکان ایسے بھی ہیں جو باوجوہ حالیہ انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے یا ان کوعدالت نے نااہل قرار دیا ہے-الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق ان ارکان پارلیمان کی کل تعداد 115بنتی ہے جس میں سے 54فیصد کا تعلق پاکستان مسلم لیگ نواز سے ہے۔

یعنی 2013میں مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر الیکشن جیتنے والے 61ارکان پارلیمنٹ کسی نا کسی وجہ کے باعث پارٹی چھوڑ گئے یا اب سرے سے الیکشن ہی نہیں لڑ رہے جبکہ بعض ارکان کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی کے ایسے ارکان کی تعداد 14جبکہ متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے 12ارکان پارلیمنٹ جو پاک سرزمین پارٹی سمیت دیگر جماعتوں میں شامل ہو چکے ہیں یا پھر ملک سے باہر ہونے یا کسی نامعلوم وجہ سے انتخاب میں حصہ ہی نہیں لے رہے ہیں۔اب تک پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے والے ارکان کی تعداد 6ہے۔ تاہم یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ سیاستدان کسی جماعت میں شامل نہیں ہوئے تاہم ان میں سے دو آزاد حیثت میں انتخابات لڑ رہے ہیں۔مسلم لیگ ن کے 61اراکین میں سے 53کا تعلق صوبہ پنجاب سے ہے۔جبکہ صوبوں کی بنیاد پر دیکھا جائے تو پارٹی تبدیلی سمیت دیگر وجوہات کے سبب گزشتہ 115 ارکان میں سے 55کا تعلق پنجاب، 28کا سندھ اور 14ارکان اسمبلی کا تعلق خیبر پختونخواہ سے ہے۔بلوچستان کے کل 15سابق ارکان اسمبلی میں 12ارکان اپنی وفاداریاں تبدیل کرچکے ہیں یا سرے سے قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ ہی نہیں لے رہے ۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق

فاٹا کے 11سابق ارکان اسمبلی میں سے 7اپنی وفاداریاں تبدیل کرچکے ہیں۔جبکہ جماعت اسلامی، پاکستان مسلم لیگ ق،آل پاکستان مسلم لیگ، نیشنل پیپلز پارٹی اور عوامی جمہوریہ اتحاد کا ایک ایک رکن اپنی وفاداریاں تبدیل کرچکے ہیں۔31خواتین ارکان بھی ایسی ہیں جو 2013کی پارلیمنٹ میں قومی اسمبلی کی مخصوص نشتوں پر منتخب ہوئی تھیں

مگر اب انہیں پارٹیوں کی جانب سے ٹکٹ جاری نہیں کیے گئے۔جبکہ 10اقلیتی ارکان میں سے چارکو اس دفعہ ان کی پارٹیوں کی طرف سے ٹکٹ الاٹ نہیں کیے گے۔چار رکن قومی اسمبلی ایسے ہیں جو سرے سے انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے۔ رامیش کمار وہ واحد اقلیتی رکن ہیں جنہوں نے اپنی سیاستی وفادری تبدیل کرکے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔(رڈ)



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…