اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے بلڈپریشر کی دوائی والسٹن مارکیٹ سے واپس لئے جانے یا اس پر پابندی کے حوالہ سے واضح طور پروضاحت کی ہے کہ پاکستانی کمپنیوں کی تیار کردہ والسٹن دوائی پر کوئی پابندی نہیں ہے اور صرف چینی کمپنی میسرز ذہی جیانگ ہووائے فارما سیوٹیکلز کی طرف سے تیار کردہ اور فراہم کردہ خام مال سے تیار شدہ برانڈ ز مارکیٹ سے واپس لئے گئے ہیں ۔
ڈریپ نے اس ضمن میں مریضوں کے بہترین مفاد میں معلومات جاری کی ہیں جن کے مطابق والسٹن ادویات میں کچھ اجزاء میں آمیزش پائی گئی اور صرف متاثرہ ادویات ہی مارکیٹ سے واپس لی جار ہی ہیں جب کہ تما م مریض اپنے ڈاکٹر یا فارماسسٹ کی طرف سے منع کئے جانے تک اس دوائی کا استعمال نہ چھوڑیں۔جب آئندہ اپنے نسخہ پر دوائی لینے جائیں تو ہو سکتا ہے کہ آپ کو متبادل علاج کے طور پر والسٹن سے مختلف کوئی دوسری دوائی دے دی جائے ۔ اگر آپ کے اپنے علاج کے بارے میں کوئی ابہام یا شبہ ہو تو اپنے فارماسسٹ سے بات کریں جو آپ کو آپ والی دوائی مارکیٹ سے واپس لئے جانے کے بارے میں بتا سکتا ہے۔ڈریپ کی طرف سے طبی نگہداشت کے پیشہ ورماہرین کو مطلع کیا گیا ہے کہ ذہی جیانگ ہووے فارما سیوٹیکلز کی طرف سے تیار کردہ دوائی والسٹن میں ای نائیٹرو سوڈی میتھا ئی لا مائین (این ڈی ایم اے)کی آمیزش پائی گئی ہے اور اس لئے پاکستان میں صرف ایسی والسٹن ادویات مارکیٹ سے واپس لی جا رہی ہیں جو کہ چینی کمپنی ذہی جیانگ ہوواے کی تیار کردہ اور آمیزش والی ہیں۔