منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

خبردار ہوشیار! ایسے آم مت کھائیں ورنہ آپ کو کینسر ہوسکتا ہے

datetime 14  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک)پھلوں کے راجہ آم کا موسم شروع ہونے کے ساتھ ہی کچھ تاجر انہیں مصنوعی طریقے سے پکانے کے لئے ایسے خطرناک کیمیکل کا استعمال کر رہے ہیں جو انسانی صحت کے لئے نقصان دہ ہیں۔ان کیمیکلز کے استعمال سے کچا آم چار سے چھ گھنٹے میں پک جاتا ہے اور اس کا رنگ پر کشش طریقے سے ابھرتا ہے۔

زراعت کے سائنسدانوں اور باغبانی کے ماہرین کے مطابق عام طور پر بہت سے کاروباری اتھائلن گیس، کاربائڈ اور اتھریل 39 کیمیکل کا استعمال کر کے کچے عام کو پکا تے ہیں جس کی وجہ سے اس میں اصلی ذائقہ اور مہک نہیں آ پاتی۔ ان کیمیکلز کے طویل استعمال سے جسم میں کئی قسم کی کمیاں بھی پیدا ہو سکتی ہیں۔ کیلشیم کاربائڈ پاؤ سے پکائے گئے آم مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔یہ کیمیکل انتہائی سستا ہے اور صرف چار گھنٹے میں آم کو پکا دیتا ہے۔یہ زبردست کیمیکل نمی کے رابطے میں آنے کے ساتھ ہی اتھائلن گیس بناتا ہے جو انسان کے اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے دماغ میں آکسیجن گیس کی فراہمی متاثر ہوتی ہے۔یہ زہریلی بھی ہے اور اس سے فوڈ پوائزننگ بھی ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ جسم میں بہت سے دوسرے طرح کے برے اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔ اس کیمیکل سے کچے آم کو پکانے کے لئے کسی چیمبر وغیرہ کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ اگرچہ اس طرح پکے آم میں حقیقی ذائقہ اور مہک نہیں ہوتی۔ آم پکانے کے لئے رائپننگ چیمبر کا استعمال ہوتا ہے اور اس کے لئے اتھائلن کیمیکل کا استعمال کرتا ہے۔ آم قدرتی طریقے سے پکانے کے لئے چیمبر کا درجہ حرارت 18 سے 24 ڈگری کے درمیان رکھا جاتا ہے۔اس طریقہ سے پھل پکانے میں تین سے سات دن کا وقت لگتا ہے۔

زرعی ماہرین کے مطابق کیمیکل سے پکے پھل کے ضمنی اثرات کی معلومات عام لوگوں کو نہیں ہے جس کی وجہ سے ان میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ماہرین نے کہا کہ کئی بار پرکشش آم کھانے میں کھٹے ہوتے ہیں۔ ایسا کچے آم کو کیمیکلز سے پکانے کی وجہ سے ہے۔زرعی ماہرین کے مطابق کاربائڈ اور اتھریل کی زیادتی سے کینسر کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے۔ دونوں ہی ایک طرح کے کیمیکل ہیں ، صرف ان کے نام میں فرق ہے۔ نمی کے رابطے میں آتے ہی دونوں اتھائلن گیس بناتے ہیں ، جس سے پھل وقت سے پہلے پک جاتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…