پیر‬‮ ، 22 ستمبر‬‮ 2025 

آئرش سینیٹ میں اسرائیلی مصنوعات پر پابندی کی حمایت‘اسرائیل کی چیخیں نکل گئیں

datetime 13  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈبلن (انٹرنیشنل ڈیسک)آئرش سینیٹ نے اس قانون کی حمایت کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تیار شدہ اسرائیلی مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ اسرائیل نے اس اقدام کی مخالفت جبکہ فلسطینیوں نے تعریف کی ہے۔اسرائیل کی جانب سے اس تجویز پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے عوامیت پسندانہ، خطرناک اور انتہا پسندانہ اقدام قرار دیا گیا ہے۔

جبکہ فلسطینی رہنماؤں اور تنظیم آزادی فلسطین نے اسے ایک ’’مثبت اقدام‘‘ کہا ہے۔ یہ مجوزہ قانون آئرلینڈ کی ایک آزاد سینیٹر کی طرف سے پیش کیا گیا تھا جبکہ برسر اقتدار جماعت کے علاوہ ملک کی تمام بڑی سیاسی پارٹیوں نے بھی اس کی حمایت کی ہے۔آئرش حکومت کا کہنا تھا کہ اس طرح کا کوئی بھی قدم اٹھانے سے یورپی یونین کے اندر تجارتی رکاوٹیں پیدا ہو جائیں گی جبکہ اس خطے میں آئرلیند کے اثر و رسوخ کو بھی نقصان پہنچے گا۔ آئرش حکومت کا یہ بھی کہنا تھا کہ قبل ازیں یورپی یونین کے کسی بھی رکن ملک نے انفرادی سطح پر ایسا کوئی اقدام نہیں کیا۔ڈبلن کی سنیٹ میں یہ تجویز پیش کرنے سے پہلے اس حوالے سے شدید بحث بھی ہوئی لیکن ’کنٹرول آف اکانومک ایکٹیویٹی‘ نامی اس تجویز کی بیس کے مقابلے میں پچیس ووٹوں سے حمایت کی گئی۔ اب قانون سازی کے لیے اسے سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا جبکہ حکومت کی کوشش ہوگی کہ وہ اسے قانون کا درجہ حاصل نہ ہونے دے۔یہ بل پیش کرنے والی سینیٹر فرانسس بلیک کا کہنا تھاکہ شاید ابھی ہمیں طویل راستہ طے کرنا پڑے لیکن میرے خیال میں ہم نے اس کیس کو سب پر واضح کر دیا ہے۔ اس خاتون اور موسیقار سینیٹر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی آبادکاری جنگی جرم ہے۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ آئرلینڈ ہمیشہ بین الاقوامی قانون، انسانی حقوق اور انصاف کے ساتھ کھڑا رہے گا۔دوسری جانب آئرلینڈ کے وزیر خارجہ سائمن کووینی نے مشرق وسطیٰ میں جلتی کو ہوا دینے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھامیں سینیٹ اور اس کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں لیکن میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔اسرائیلی وزارت خارجہ کے مطابق اس اقدام کا مشرق وسطیٰ کے لیے سفارتی عمل پر منفی اثر پڑے گا۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…