اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ کو معلوم ہے ہائی بلڈ پریشر کیا ہے ؟ جب آپ کا دل دھڑکتا ہے تو خون آپ کے جسم میں گردش کرتا ہے اور اسے مطلوب توانائی اور آکسیجن مہیا کرتا ہے۔ خون گردش کے دوران نسوں کی دیواروں پر دباؤ ڈالتا ہے۔ اس دباؤ کو ہی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے خون کا دباو بہت زیادہ بڑھ جائے اور دل کوخون پمپ کرنے میں بہت زیادہ طاقت استعمال کرنا پڑے۔
ایسی صورتحال میں دل کو زیادہ قوت کے ساتھ سکڑنا اور پھیلنا پڑتا ہے تاکہ آکسیجن اور خون کو جسم کے دوردراز حصوں کو رسائی مل سکے ۔ یہ نہایت خطرناک حالت ہوتی ہے اسمیں دل کے پٹھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور یہ خون پمپ کرنا چھوڑ سکتے ہیں جس کی وجہ سے اچانک موت واقع ہوسکتی ہے ۔نارمل بلڈ پریشر 120/80 سےکم ہوتا ہے ۔ خون کا دباو 90/140 یا اس سے زیادہ ہو تو ہائی بلڈپریشر یا ہائی پر ٹینشن کہلاتا ہے۔ ہائی بلڈپریشرہائی پرٹینشن کے خطرے کی نشاندہی کرتا ہے ۔ ہائی بلڈ پریشر کی وجوہات عموماً ہائی بلڈ پریشر کی وجہ معلوم نہیں ہوتی ہے لیکن پھر بھی بہت سارےایسے عناصر اور عادات ہیں جنھیں ہائی بلڈ پریشر کی وجوہ کے ساتھ منسلک کا جاسکتا ہے ۔سگریٹ نوشی وزن کی زیادتی ذیابیطس یعنی شوگر جسمانی حرکات وسکنات میں کمی نمک کا زیادہ استعمال وٹامن ڈی کی کمی ذہنی دباو ہائی بلڈ پریشر کی علامات ہائی بلڈ پریشر کی عموماً کوئی علامات نہیں ہوتی ہیں اس لیے اس کو خاموش قاتل کہا جاتا ہے ۔ بعض اوقات ہائی بلڈپریشر کے مریض میں درج زیل علامات سامنے آسکتی ہیں ۔ سر درد غنود گی آنکھوں کے سامنے دھند لاہٹ یعنی صاف دیکھائی نہ دینا دل متلانا یا قے آنا سینے میں درد اگر آپ درج بالا عامات میں سے کوئی بھی علامت محسوس کرتے ہیں تو فوراً اپنے معالج سے رابطہ کریں اور اپنا بلڈپریشر چیک کروائیں۔ آ پ کی ٹھوڑی سی غفلت آپ کے لیے کسی بڑی پریشانی کا سبب بن ستی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کی تدابیر اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو اسے کم کرنے کی کوشش کیجیے۔ ہائی بلڈپریشر کے مریض نمک کا استعمال کم کریں ۔ بلڈپریشر کے مریض چائے اور کافی کم پیئیں ۔ ڈاکٹر کے مشورے سے روزانہ تقریباً30 منٹ تیز چلیں ۔ مرغن غذاؤں کے استعمال سے پرہیز کریں ۔تمباکو نوشی سے پرہیز کریں ۔ذہنی تناؤ کو کم کرنےکی کوشش کریں ۔اپنی روزانہ کی خوراک میں پھل اور سبزیوں کا استعمال زیادہ کریں ۔