پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

جیت کے بعد طیب اردگان نئی مشکل میں پھنس گئے ،حامی پارلیمنٹ کیلئے حریف سیاسی جماعت پر انحصار کرنا ہوگا،دلچسپ صورتحال

datetime 8  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(نیوز ڈیسک) ترکی میں صدارتی انتخابات کے بعد نو منتخب ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے حلف اٹھانے کا سلسلہ جاری ہے لیکن صدر طیب اردگان کو پارلیمنٹ میں مجموعی اکثریت حاصل کرنے کے لیے اپنی حریف سیاسی جماعت نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی (ایم ایچ پی) پر انحصار کرنا ہوگا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طیب اردگان کی حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پی) پارلیمانی انتخابات میں صرف 295 نشستیں حاصل کرسکی تھی جبکہ ایم ایچ پی نے بہترین کارکردگی کی بنیاد پر 49 نشستیں حاصل کیں۔واضح رہے کہ 24 جون کو منعقد صدارتی انتخابات میں طیب اردگان کو 53 فیصد جبکہ ان کے قریبی حریف محرم انسے کو 31 فیصد ووٹ ملے۔ترکی کے نئے آئین کے تحت صدر کو زیادہ اختیارات حاصل ہوں گے جس پر ناقدین کی تنقید کا سلسلہ وفقے وفقے سے جاری ہے۔سیاسی ماہرین کے مطابق ایم ایچ پی، خارجہ پالیسی اور کردش تنازعے پر اے کے پی کو مشکل وقت دے سکتی ہے۔پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا کردار سیکولر جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) ادا کرے گی جس نے 146 نشستیں حاصل کیں تھی۔کردش حامی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) کی اعلیٰ قیادت کو حراست کا سامنا رہا، تاہم اب وہ 7 نشستیں حاصل کرکے دوسری بڑی اپوزیشن بن کر ابھری۔اس سے قبل طیب اردگان نے اپنی پارٹی کو ملک کی سب سے بڑی پارٹی قرار دیا تھا لیکن پارلیمنٹ میں اردگان کو اپنی بالا دستی قائم رکھنے کے لیے کسی ایک سیاسی حریف سے اتحاد کرنا پڑے گا۔خیال رہے کہ ترکی کے انتخابات کے لیے 5 کروڑ 60 لاکھ مقامی شہریوں اور 30 لاکھ دیگر ممالک میں مقیم ترک شہریوں کو حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے رجسٹر کیا گیا تھا۔ترکی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ساتھ پارلیمانی اور صدراتی انتخابات منعقد ہوئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…