لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )انٹرنیشنل میڈیا کی رپورٹ میں بلین ٹری سونامی منصوبے کو پاکستان کے لئے “سبز سونا” قرار دے دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اکثر خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے شروع کیا جانے والا بلین ٹری سونامی منصوبہ پاکستان تحریک انصاف کے ناقدین کی زبان پر ہوتا ہے اور اسے محض جھوٹ کا پلندہ قرار دیا جاتا ہے۔
تاہم انٹرنیشنل میڈیا بھی بلین ٹری منصوبے کی تعریف کرنے پر مجبور ہو گیا ہے اور اس منصوبے کو پاکستان کے لیے سبز سونا قرار دیا گیا۔انٹرنیشنل میڈیا رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ تبدیلی واقعی مشکل ہے۔ہیروشاہ کے علاقے میں سبز جنگلات نے پہاڑوں کا احاطہ کر لیا ہے۔شمال مغربی پاکستان میں ممکنہ تباہی سے لڑنے کے لئے سینکڑوں لاکھوں درخت لگائے گئے ہیں.2015 اور 2016 میں سولہ ہزار مزدوروں نے ہیروشاہ میں باقاعدگی سے نولاکھ پودے لگائے اور یہ کام خیبر پختونخواہ کے صوبے بھر میں کوششوں کا صرف ایک حصہ ہے.اس سے پہلے یہ ایک بنجر زمین تھی لیکن اب یہ ایک سبز سونا کی صورت اختیار کر چکی ہے۔جنگلات کے منیجر پرویز مننان نے اس حوالے سے ویب سائٹ پر تصاویر بھی جاری کی ہیں جن میں فرق دیکھا جا سکتا ہے کہ درخت لگانے سے پہلے اس علاقے کی کیا صورتحال تھی اور درخت لگانے کے بعد یہ علاقہ کس قدر خوبصورت ہو گیا۔نئے لگائے گئے درختوں سے کئی فوائد حاصل کیے جائیں گے۔نئے درخت علاقے کی خوبصورتی کو دوبارہ بحال کرے گی۔اس کے علاوہ یہ درخت کشیدگی کے خلاف کنٹرول کے طور پر کام کریں گے، موسمیاتی تبدیلی کو کم کرنے میں مدد ملے گی جب کہ سیلاب کے امکانات کو کم کرنے میں بھی یہ درخت مدد کریں گے۔
ہیروشاہ کے رہائشیوں نے اس منصوبے کو اقتصادی معاہدے کے طور پر بھی دیکھا۔ایک شہری کا کہنا ہے کہ اب یہ پہاڑ ہمارے لیے مفید بن گئے ہیں۔یہ ہمارے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو گا۔جب کہ 2006 سے 2009 کے دوران وادی سوات کو پاکستانی طالبان نے تباہ کر دیا تھا۔ہیروشاہ اور سوات کے پودوں نے صوبائی حکومتی پروگرام “بلین ٹری سونامی” کا حصہ ہیں۔ جس میں خیبر پختون خواہ میں 42 مختلف جگہوں پر 300 ملین درخت لگائے گئے ہیں۔