پیر‬‮ ، 21 جولائی‬‮ 2025 

دنیا کے وہ 24ممالک جہاں جمہوریت زوال کا شکار ہے ،بھارت کے علاوہ کس طاقتور ملک کا نام فہرست میں شامل ہے،حیران کن انکشاف

datetime 23  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا کی موجودہ آبادی کا ایک تہائی حصہ ان ممالک میں رہتا ہے، جہاں جمہوریت زوال کا شکار ہے۔ جمہوری ماحول اور اقتدار کے لحاظ سے تنزلی کا سامنا کرنے والے ان ممالک میں امریکا، روس، بھارت، ترکی، برازیل اور پولینڈ نمایاں ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق سیاسی محققین نے جمہوری عمل کی صورت حال اور ترویج سے متعلقہ موضوعات کا احاطہ کرنے والے جریدے ڈیموکریٹائزیشن میں اپنی ایک نئی تحقیق کے نتائج پیش کرتے ہوئے لکھا کہ گزشتہ برس دنیا کی آبادی کا زیادہ تر حصہ جمہوری معاشروں میں ہی رہتا تھا۔

تاہم 2017ء میں دنیا کے 24 ممالک ایسے بھی تھے، جن کی مجموعی آبادی 2.6 ارب بنتی ہے لیکن جہاں جمہوریت کا سفر آگے کے بجائے پیچھے کی طرف جاری تھا۔ان ماہرین کے مطابق ان دو درجن ممالک میں جمہوریت کو جس تنزلی کا سامنا ہے، اس کا سبب یہ ہے کہ وہاں جمہوری اقتدار بتدریج خود پسندانہ طرز حکومت میں بدلتی جا رہی ہیں اور مقتدر سیاستدانوں کی طرف سے اختیارات اور طاقت کے استعمال کی نگرانی کا عمل کمزور پڑتا جا رہا ہے۔ یہ عمل خاص کر دنیا کے ان خطوں میں دیکھنے میں آ رہا ہے، جہاں جمہوریت کوئی نیا یا مقابلتاًکم عمر طرز حکومت بھی نہیں ہے۔ان ممالک میں خاص کر مغربی اور مشرقی یورپی ممالک اور امریکا اور بھارت جیسی ریاستیں بھی شامل ہیں۔ اس رپورٹ کے مصنفین کی ٹیم کی سربراہ اور سویڈن کی گوتھن برگ یونیورسٹی کی ماہر سیاسیات آنا لْوہرمان نے بتایاکہ ان جمہوری معاشروں میں ذرائع ابلاغ کی خود مختاری، آزادی رائے، آزادی اظہار اور قانون کی حکمرانی ایسے شعبے ہیں، جنہیں واضح طور پر زوال کا سامنا ہے۔آنا لْوہرمان کے بقول اس حقیقت کا ایک تکلیف دہ پہلو یہ بھی ہے کہ دنیا بھر میں جمہوری انتخابی عمل کی اہمیت بھی کم ہوتی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک میں عام شہری جمہوری حوالے سے بڑی پیش رفت بھی کر رہے ہیں لیکن مختلف ممالک میں ایسے انسانوں کی تعداد کہیں زیادہ بنتی ہے، جو ترقی پسندانہ جمہوریت کی سفر میں آگےکے بجائے اب پیچھے کی طرف جا رہے ہیں۔

اس رپورٹ میں دنیا کے بہت سے ممالک سے متعلق لبرل جمہوریتوں، انتخابی جمہوریتوں اور کئی دیگر حوالوں سے بہت سے اعداد و شمار شامل کیے گئے ہیں۔ایک بات یہ بھی ہے کہ گزشتہ برس دنیا کی مجموعی آبادی کا نصف سے کچھ زائد حصہ بظاہر جمہوری طرز حکومت والے معاشروں میں رہ رہا تھا لیکن وہ انسان، جو لبرل جمہوریتوں میں رہ رہے تھے، ان کی تعداد عالمی آبادی کا محض 14 فیصد بنتی تھی۔اسی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے۔دنیا کے جن 24 ممالک میں جمہوریت کو زوال کا سامنا ہے۔

ان میں امریکا، روس، بھارت، ترکی، پولینڈ اور برازیل جیسے بڑے ممالک بھی شامل ہیں۔ ان میں سے آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک بھارت تو خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھی قرار دیتا ہے۔اس طرح گزشتہ ایک دہائی کے دوران کل قریب دو ارب کی آبادی والے کئی ایسے ممالک میں بہت امیر اشرافیہ کو بھی زیادہ سے زیادہ سیاسی طاقت مل گئی۔ ان میں سے سب سے بڑی مثال امریکا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہے، جو ایک ارب پتی کاروباری شخصیت ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…