جمعہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2024 

‘مصنوعی گردوں’ کی تیاری میں اہم پیشرفت

datetime 14  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) گردوں کے امراض کے دوران ڈائیلاسز کرانا مریض کے لیے زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے تاہم لگتا ہے کہ مستقبل میں اس سے نجات مل جائے گی۔ سائنسدان ‘مصنوعی گردے’ کی آزمائش کرنے والے ہیں جو کہ گردوں کے سنگین امراض کے شکار افراد کے لیے زندگی بچانے والا آپشن ثابت ہوگا۔ اس ڈیوائس کی آزمائش رواں سال کے آخر میں کسی وقت کی جائے گی۔

اور کامیابی کی صورت میں یہ آئندہ چند برسوں کے دوران دستیاب ہوگی، جس سے ایسے مریضوں کو بچانے میں مدد ملے گی جنھیں ڈائیلاسز یا ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہوگی۔ گردے فیل ہونے کی یہ علامات جانتے ہیں؟ گردے جسم کے اندر خون کے اندر موجود زہریلے مواد کے اخراج، سیال کے صحت مند توازن اور ہارمونز بنا کر بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ گردے اپنے افعال سرانجام نہ دے سکیں تو پھیپھڑوں میں خون اور پانی میں زہریلا مواد جمع ہونے لگتا ہے جس کا نتجہ جان لیوا نکلتا ہے، ابھی اس کا موثر علاج ٹرانسپلانٹ سمجھا جاتا ہے، مگر مریضوں کے مقابلے میں ڈونرز کی تعداد کم ہوتی ہے۔ اس سے ہٹ کر ڈائیلاسز ہی واحد آپشن ہے جو کہ کافی تکلیف دہ ثابت ہوتا ہے۔ اب کیلیفورنیا یونیورسٹی کے محققین نے ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو گردوں کے امراض کے شکار افراد کو گردے کام نہ کرنے پر سامنے آنے والے مسائل سے بچانے میں مدد دے گی۔ اس ڈیوائس کی تیاری پر گزشتہ 20 برسوں سے کام جاری تھا۔ یہ ڈیوائس خون میں مواد کو فلٹر کرنے کے ساتھ انہیں مثانے کے ذریعے خارج کرنے میں مدد دے گی۔ گردوں کے امراض سے بچنا بہت آسان اس کو ایسے میٹریل سے تیار کیا گیا جو جسم کے اندر خراب نہیں ہوتا جبکہ اسے ٹیوب کے ذریعے رگوں اور مثانے سے منسلک کیا جائے گا۔ محققین کو امید ہے کہ اس کی آزمائش آئندہ چند ماہ کے دوران انسانوں پر کی جائے گی، اب تک جانوروں میں اس کی کامیاب آزمائش ہوچکی ہے۔ محققین کے مطابق اگر یہ انسانوں کے لیے موثر ثابت ہوئی تو اسے جسم میں گردوں کے ٹرانسپلانٹ کی طرح ہی نصب کی جائے گا۔

موضوعات:



کالم



مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ


مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…