اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وٹامن ڈی کی کمی کے شکار افراد زیادہ تر ہڈیوں کی کمزوری، درد، دمے، دانتوں کے امراض، موٹاپے، پسینے اور ڈپریشن جیسی بیماریوں کا شکار رہتے ہیں۔ تاہم اب ایک نئی تحقیق میں وٹامن ڈی کی قلت کا ایک بڑا نقصان سامنے آیا ہے، جو یقینا خواتین کے لیے باعث تشویش ہے۔ ماہرین صحت ویسے بھی موٹاپے کے شکار افراد اور حاملہ خواتین کو وٹامن ڈی کی بھرپور مقدار حاصل کرنے کی ہدایت کرتے رہتے ہیں۔
وٹامن ڈی کو حاصل کرنے کے لیے اگرچہ کئی طرح کے پھل، غذائیں اور دوائیاں بھی دستیاب ہیں، تاہم اس کا اہم ذریعہ دھوپ کو ہی سمجھا جاتا ہے۔ زیادہ تر حاملہ خواتین چڑچڑے پن کی وجہ سے جہاں اپنی غذا کا خیال نہیں رکھ پاتیں وہیں وہ دھوپ سینکنیں سے بھی گریز کرتی ہیں، جس وجہ سے ان میں وٹامن ڈی کی قلت پیدا ہوجاتی ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی ظاہر کرنے والی 5 علامات امریکا میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی کئی خواتین میں حمل نہ ٹھہرنے کا ایک سبب ہے۔ ہیلتھ میگزین ’میڈیکل ایکسپریس‘ میں شائع امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جن خواتین میں وٹامن ڈی کی مقدار بہتر ہوتی ہے، ان کے حاملہ ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق این آئی ایچ کے ماہرین نے 1200 ایسی خواتین کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جن کا حمل چند ہفتوں کے بعد ضائع ہوگیا۔ ان خواتین میں وہ خواتین بھی شامل تھیں جن کا حمل ضائع تو ہوگیا لیکن بعد میں وہ جلد حاملہ ہوگئیں۔ ڈیٹا میں ایسی خواتین بھی شامل تھیں، جن کا نہ تو حمل ضائع ہوا اور نہ ہی انہیں بچے پیدا کرنے میں کوئی مشکل پیش آئی۔ وٹامن ڈی کی کمی کے نقصانات ماہرین نے ان خواتین میں وٹامن ڈی اور اس وٹامن کی مقدار بڑھانے والی دوائیوں اور غذاؤں کی خوراک کا جائزہ لیا۔ جائزے سے پتہ چلا کہ جن خواتین میں وٹامن ڈی کی اچھی مقدار تھی ان کا حمل نہ تو ضائع ہوا اور نہ ہی انہیں بچے پیدا کرنے میں مشکل پیش آئیں، بلکہ ان میں دوبارہ حاملہ ہونے کے امکانات بھی زیادہ پائے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وٹامن ڈی کی بھرپور اور اچھی مقدار رکھنے والی خواتین کے ان خواتین کے مقابلے10 فیصد زیادہ حاملہ ہونے کے امکانات تھے، جن میں وٹامن ڈی کی کمی پائی گئی۔اسی طرح وٹامن ڈی کی کمی کی شکار خواتین کے نہ صرف کم حاملہ ہونے کا پتہ چلا، بلکہ اگر ایسی خواتین حاملہ ہو بھی جاتیں تو ان کا حمل چند ہفتوں بعد ضائع ہوجاتا۔ ماہرین نے رپورٹ میں خواتین کو تجویز دی کہ وہ حمل کے دوران زیادہ سے زیادہ وٹامن ڈی حاصل کرنے کی کوشش کریں اور اس حوالے سے وہ اپنے معالج کی ہدایات پر عمل کریں۔