جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

وہ وقت جب برطانوی بادشاہ نے اسلام قبول کرنے کی پیشکش کی لیکن۔۔۔

datetime 18  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک) مراکش کا شمار آج دیگر مسلمان ممالک کی طرح دنیا کے کمزور ترین ملکوں میں ہوتا ہے لیکن ایک وقت ایسا بھی تھا کہ انگلینڈ کے بادشاہ نے نہ صرف مراکش کے حکمران سے دفاعی مدد طلب کی بلکہ اسلام قبول کرنے کی پیشکش بھی کی۔ تاریخ دانوں کے مطابق تیرہویں صدی کے آغاز میں انگلینڈ کے حکمران کنگ جان نے ایک سفارتی مشن مراکش کے حکمران الموحد سلطان محمد الناصر کے پاس بھیجا اور فرانس کی طرف سے حملے کے خدشے کے پیش نظر مدد طلب کی۔

کنگ جان کی سلطنت میں طاقتور نوابوں نے بغاوت کردی تھی، پوپ نے اس کا بائیکاٹ کردیا تھا جبکہ فرانس حملے کی دھمکیاں دے رہا تھا۔ انگلینڈ کی طرف سے تین سفراءپر مشتمل وفد کی قیادت بشپ راجر نے کی۔ یہ وفد جب مراکش کے سلطان کے دربار میں پیش ہوا تو نہ صرف انگلینڈ کے حکمران کی طرف سے سلطان کو خراج ادا کرنے کی پیشکش کی بلکہ یہ بھی بتایا کہ کنگ جان اسلام قبول کرنے کے لئے تیار ہے۔ مﺅرخین کا کہنا ہے کہ سلطان الناصر نے یہ پیشکش مسترد کردی۔ انگلینڈ نے اپنے حالات اپنے طور پر بہتر کرنے کی کوشش جاری رکھی اور خصوصاً تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو پھیلانے کی بھرپور کوشش کی۔ انگلینڈ نے اپنا کاروبار دیگر ممالک تک پھیلایا اور مراکش کو بھی لکڑی، دھاتیں اور اسلحہ بیچنے کا کاروبار شروع کردیا۔ سولہویں صدی تک صورتحال بہت بدل چکی تھی اور پھر وہ وقت بھی آیا کہ جب 1600ءمیں مراکش کے حکمران احمد المنصور نے اپنے سفیر کو ملکہ برطانیہ الزبتھ اول کی خدمت میں مدد کی درخواست کے ساتھ بھیجا۔ ملکہ نے مراکش کی دفاعی مدد کی درخواست مسترد کردی البتہ کاروباری اور تجارتی تعلقات جاری رکھنے پر زور دیا۔ واضح رہے کہ مراکش کی طرح دیگر کئی مسلمان ریاستیں بھی ایک وقت پر اتنی مضبوط تھیں کہ یورپ ان سے مدد کی درخواست کرتا تھا لیکن پھر یورپی تجارت اور کاروبار پھلتا پھولتا گیا اور مغرب دنیا کا حکمران بن گیا جبکہ مسلمان ممالک اس کے دست نگر بن کر رہ گئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…