ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جانتے ہیں اسوقت مسجد نبویؐ میں کتنے مسلمان موجود ہیں؟ رمضان کے آخری عشرے میں زائرین کی اتنی بڑی تعداد مسجد نبویؐ پہنچ گئی کہ جان کر دنگ رہ جائینگے، سعودی حکومت کو فوری طور پر کیا کام کرنا پڑ گیا؟

datetime 5  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ مکرمہ(این این آئی)مسجد نبوی کے انتظامی امور کے نگراں ادارے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ماہ صیام کے دوران مسجد کے 100 دوازے زائرین کی آمد ورفت کی سہولت کے لیے دن رات کھلے رکھے گئے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق مسجد نبوی کی انتظامی کمیٹی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ رمضان المبارک کے دوران مسجد نبوی میں زائرین کی آمد ورفت کے لیے 10 ہنگامی

دروازے بھی قائم کیے گئے تاکہ مسجد میں آنے والے نمازیوں اور روزہ داروں کو کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔مسجد نبوی میں آمد ورفت کے لیے ایک سو دروازوں کے کھلے رکھنے کے ساتھ ساتھ زائرین کو ہر قسم کا آرام وراحت پہنچانے کے لیے 600 ملازمین تعینات کیے گئے ہیں۔جہاں تک مسجد نبوی کے تاریخی دروازوں کی تاریخی اہمیت کا سوال ہے تو مورخین کا کہناتھا کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ مسجد اپنے دست مبارک سے مسجد تعمیر کی تو اس کے صرف تین داخلی اور خارجی دروازے تھے۔ ایک دروازہ جنوب، دوسرا مغرب اور تیسرا مغرب کی سمت سے تھا۔ انہیں آج بھی باب الرحمی، باب جبریل اور باب ابوبکر صدیق کے ناموں سے یاد کیا جاتا ہے۔متذکرہ دروازے آج بھی انہی ناموں کے ساتھ موجود ہیں مگر انہیں آمد ورفت نہیں بلکہ صرف زیارت کے لیے کھولا جاتا ہے۔ نمازیوں کی تعداد میں اضافے کے بعد خلیفہ دوم سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے مسجد نبوی کی توسیع کا حکم دیا۔ سنہ 17ھ میں مسجد نبوی کی توسیع کے بعد اس کے مزید تین دروازوں کا اضافہ کیا گیا۔ حضرت عثمان بن عفان کے دور میں مسجد نبوی کے چھ دروازے ہی رہے تاہم ان میں سے ایک دروازہ خواتین کے لیے مختص کیا گیا۔مختلف ادوار میں مسجد نبوی کی توسیع کا عمل جاری رہا۔ یہاں تک کہ موجودہ سعودی خاندان کے حکمران شاہ سعود بن عبدالعزیزآل سعود نے مسجد نبوی کے پانچ مزید دروازوں کے قیام کے ساتھ مزید توسیع کی۔ ان کے دور میں مسجد کے 10 اور دروازے بھی بنائے گئے۔ ان میں تین داخلی دروازے شامل ہیں۔ انہیں باب الملک، باب عمر بن خطاب، باب عثمان بن عفان، باب عبدالعزیز، باب المجیدی کے ناموں سے یاد کیا جاتا ہے۔بعد ازاں خادم الحرمین الشریفین شاہ فہد بن عبدالعزیز نے مسجد نبوی کی شمالی، مشرقی اور مغربی سمت میں توسیع کرائی اور مزید کئی دروازے شامل کیے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…