اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف کی دوسری سابقہ اہلیہ ریحام خان کی کتاب نے پاکستان بھر میں بھونچال برپا کر رکھا ہے اور اس حوالے سے سوشل میڈیا پیش پیش ہے جہاں اس کتاب کے حوالےسے نت نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ عمران خان اور ریحام خان شادی کے بعد عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب گئے تھے اور اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ سامنے آیا ہے کہ
ریحام خان نے اپنی کتاب میں عمران خان کے ساتھ عمرہ کے سفر کے دوران پیش آئے حالات و واقعات کا بھی ذکر کیا ہے۔ اسی طرح کی ایک ٹویٹ سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں پیغام جاری کرنیوالے کی آئی ڈی کو سیاہی سے چھپا دیا گیا تاہم ریحام خان کی کتاب کے حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے کہ ریحام خان نے ممکنہ طور پر اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ عمرہ کرتے وقت طواف کے دوران لوگوں نے مجھے دیکھ کر طواف کرنا چھوڑ دیا اور مجھ سے ملنے آئے ۔ ٹویٹ میں نامعلوم شخص نے ریحام خان کی ممکنہ کتاب کے ممکنہ دعویٰ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سچ تو یہ ہے کہ کپتان کے چاہنے والے کپتان کو دیکھ کر ملنے آئے اور پولیس والوں نے وہاں موجود ملک سرفراز اعوان سے پوچھا کہ یہ شخص کون ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ یہ پاکستان کا رئیس ہے۔یہ سنتے ہی پولیس والوں نے عمران خان کو اپنے حصار میں لیا اور باقی کے طواف کروائے بعد ازاں ملک رئیس اصرار کر کے عمران خان کو اپنے مکہ ہلٹن ہوٹل میں پوری ٹیم سمیت لے کر گئے جبکہ ان کا کمرہ فیئر ماؤنٹ میں بک تھا اور لوگ وہاں کثیر تعداد میں عمران خان سے ملنے کیلئے کھڑے تھے جبکہ ریحام خان کو تو یہ سب عمران خان کی وجہ سے جانتے تھے اور کچھ جانتے بھی نہیں تھے۔ ریحام خان ایک خوش فہم اور جھوٹی عورت ہے اس کی 600 صفحات پر مشتمل کتاب میں ایک بھی لفظ سچ پر مبنی نہیں ہے۔