پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

سوشل میڈیا ایک بڑی حقیقت بن چکا، فائدہ بھی نقصان بھی ہے، ایرج فاطمہ

datetime 31  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) معروف اداکارہ وماڈل ایرج فاطمہ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا ایک ایسا فورم ہے جہاں ہر قسم کی آزادی ہے لیکن اکثریت اس ’’آزادی‘‘ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تمام حدود پارکرجاتی ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں ایرج فاطمہ نے کہا کہ سوشل میڈیا اس وقت ایک بہت بڑی حقیقت بن چکا ہے۔ سماجی رابطوں کی مختلف اورمقبول ترین ویب سائٹس نے دنیا بھرکے لوگوں کے ایک دوسرے کے قریب لا کھڑا کیا ہے۔

اب توکاروباربھی اسی میڈیم کے ذریعے کیا جارہا ہے، جس سے اس کی اہمیت کا انداز لگایا جاتا ہے، مگرجہاں سوشل میڈیا کے فوائد ہیں، وہیں اس کے زبردست نقصانات بھی سامنے آتے ہیں۔اداکارہ نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ اس موضوع کے فوائد اورنقصانات پرمبنی خصوصی فلمیں بننی چاہئیں تاکہ نوجوانوں کو اس میڈیم سے آگاہی حاصل ہوسکے۔ اگرسوشل میڈیا کے ذریعے دنیا میں نام بنانے والوں کی زندگیوں پرڈاکیومنٹری بنیں توبھی بہت سے نوجوان غلط سمت کی بجائے درست راستے پرآگے بڑھیں گے۔ایرج فاطمہ نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں فلمسازی کا شعبہ تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ اگرنوجوان فلم میکراس اہم موضوع پرفلم بناکرنوجوانوں کو ایجوکیٹ کریں تویقیناًاس سے بہت سے منفی سوچ رکھنے والے راہ راست پرآسکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ایرج فاطمہ نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اگرپاکستان فلم انڈسٹری کے ساتھ فنون لطیفہ کے تمام شعبوں کو پروموٹ کیا جائے تواس سے پاکستان کا سافٹ امیج دنیا بھرتک پہنچے گا۔ ہمیں اس طرح کی سرگرمیاں ضرور کرنی چاہئیں ۔

 

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…