اسلام آباد (آن لائن) نیب نے قومی خزانہ لوٹنے والے 285 چوروں کے ساتھ پلی بار گین کر کے صرف 10 ارب 72 کروڑ روپے برآمد کئے ہیں جبکہ باقی لوٹی ہوئی دولت نیب واپس لانے میں ناکام ہوا ہے ۔ سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ نیب نے گزشتہ 16 سالوں میں 285 کرپٹ افراد کے خلاف پلی بارگین کی اور 15 ارب روپے میں سے صرف 10 ارب 72 کروڑ روپے وصول کر کے باقی رقوم نیب کرپٹ افراد سے وصول نہیں کر سکا
جو کہ نیب کی نااہلی اور غیر پیشہ وارانہ ادارہ ہونے کا واضح ثبوت ہے ۔ نیب نے گزشتہ پندرہ سالوں میں پلی بارگین کے تحت صرف 10 ارب 72 کروڑ روپے ریکوری کئے ہیں جبکہ اصل رقو م 30 ارب روپے کرپٹ افراد سے ریکور بھی نہیں ہوئے اور یہ قومی چور ملک میں دنداناتے پھر رہے ہیں ۔ 2000 میں پلی بارگین کے تحت صرف 66 کروڑ 40 لاکھ روپے ریکور ہوئے ۔2001 میں 52 کروڑ 70 لاکھ روپے ریکور ہوئے۔ 2002 میں ایک ارب 31 لاکھ روپے ریکور ہوئے ۔۔ 2003 میں 80 کروڑ فوپے ریکوے ہوئے ۔ 2004 میں 42 کروڑ ریکور ہوئے۔ 2005 میں 60 کروڑ روپے ریکوے ہوئے ۔ 2006 میں ایک ارب 45 لاکھ روپے ریکور ہوئے ۔ 2007 میں 50 کروڑ روپے ریکور ہوئے ۔ 2008 میں 57 کروڑ روپے ریکور ہوئے ۔ 2009 میں 90 کروڑ روپے ریکور ہوئے ۔ 2010 میں 18 کروڑ ریکور ہوئے ۔ 2011 میں 55 کروڑ روپے ریکور ہوئے ۔ 2012 میں ایک ارب 29 کروڑ روپے ریکور ہوئے ۔ 2011 میں 55 کروڑ روپے ریکور ہوئے ۔ 2012 میں ایک ارب 29 کروڑ روپے ریکور ہوئے ۔ 2013 میں 45 کروڑ 60 لاکھ روپے ریکور ہوئے۔2014 میں 42 کروڑ ریکور ہوئے جبکہ 2015 میں 75 کروڑ 40 لاکھ روپے ریکوے ہوئے ۔
دستاویزات کے مطابق پلی بارگین کرنے والے بڑے بڑے قومی ملزمان اور قومی چوروں میں واجد نسیم رانا نے 20 ملین کی پلی بارگین کی ۔ راجہ عزیز الرحمان ایک کروڑ ، منیر خالد کریسنٹ بنک کے صدر نے 4 کروڑ پلی بارگین کی ۔ ہارون احمد نے 2 ارب 50 کروڑ کی پلی بارگین کی جبکہ نیب کو صرف دو کرور دیئے ۔ مسعود ریاض نے 35 کروڑ کی پلی بارگین کی ۔ ڈبل شاہ سے ساڑھے تین ارب روپے ریکور کئے گئے جبکہ مفتی احسان
نے 8 ارب روپے لوٹے ہیں توانا پاکستان منصوبہ سے لوٹ مار کرنے والے عرفان منجی اور شازیہ نے 12 کروڑ واپس کرنے کا معاہدہ کیا لیکن صرف 60 ملین دیئے ہیں سہیل مجید شاہ اور رحمت خان ایکسین سے بھی ریکوری نہیں ہوئی ۔ واپڈا کے سابق چیئرمین جنرل (ر) زاہد علی اکبر نے 20 کروڑ دینے کی پلی بارگین کی ۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ نئے چیئرمین نے پلی بارگین کے تحت ریکوری کو تیز کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔نیب کے ساتھ 24 کروڑ روپے کی پلی بارگین کرنے والے عبداللطیف ناکی کنٹریکٹر نے بھی اورنج ٹرین منصوبہ لاہور میں دوبارہ کنٹریکٹ حاصل کر کے قومی دولت لوٹ رہا ہے ۔ پلی بارگین کرنے کے بعد ملزم نے صرف 8 کروڑ روپے خزانہ کو جمع کرائے تھے۔