اسلام آباد(آن لائن)دفتر خارجہ میں ایک ارب سے کرپشن اور مال بدعنوانی کا نیا سکینڈل سامنے آیا ہے ۔ نئے سکینڈل کے مطابق دفتر خارج کے اعلیٰ حکام نے واشنگٹن امریکہ میں سفارتخانہ کی عمارت کی آرائش اور تزئین ، مرمت کے نام پر ایک ملین ڈالر سے زائد کے اخراجات کرائے تھے جو پاکستانی کرنسی میں اربوں روپے بنتے ہیں اس کرپشن میں امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کا کردار بھی مشکوک نظرآرہا ہے ۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق واشنگٹن میں 2315میسا چیوسٹ ایونیو پر واقع سفارتخانہ کی عمارت کی مرمت کے نام پر ایک ملین ڈالر کے فنڈز خرچ رکھے گئے اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ قومی فنڈز الاٹ کئے گئے تھے اس سکینڈل کی تحقیقات کے لئے دفتر خارجہ کے حکام نے ایک اعلیٰ اختیارات کی حامل کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے ابھی تک اپنی رپورٹ متعلقہ حکام کے حوالے نہیں کی ۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سابقہ سفیر نے اس مقصد کیلئے بنکوں سے قرضے بھی لئے تھے جس کا ان کو ۔۔۔۔بھی نہیں تھا اس کے علاوہ دفتر خارجہ کی اس وقت کی اانتظامیہ نے بھی فنڈز فراہم کیے تھے اس منصوبہ پر قومی خزانے کو بھاری مالی نقصان ہوا ہے جس کی تحقیقات متعلقہ حکام مکمل نہیں کرسکے۔ او رنہ لوٹی ہوئی دولت کرپٹ مافیا سے واپس لی گئی ہے ۔ اس حوالے سے دفتر خارجہ کے آفس کے ترجمان نے بھی حقائق نہیں بتائے ہیں۔ دفتر خارجہ میں ایک ارب سے کرپشن اور مال بدعنوانی کا نیا سکینڈل سامنے آیا ہے ۔ نئے سکینڈل کے مطابق دفتر خارج کے اعلیٰ حکام نے واشنگٹن امریکہ میں سفارتخانہ کی عمارت کی آرائش اور تزئین ، مرمت کے نام پر ایک ملین ڈالر سے زائد کے اخراجات کرائے تھے جو پاکستانی کرنسی میں اربوں روپے بنتے ہیں اس کرپشن میں امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کا کردار بھی مشکوک نظرآرہا ہے ۔