اسلام آباد (نیوز ڈیسک )امریکہ میں پیش آئی ایک عجیب صورتحال جب اسپتال کے ڈاکٹروں نے مریض کی ٹانگ کچرے میں پھینک دی۔تفصیلات کے مطابق جان ٹمریاسیف نامی شخص نے کورل گیبلزکےعلاقے میں واقع ڈاکٹرز اسپتال پرجذباتی تکلیف پہنچانے کے الزام میں عدالت میں دعویٰ دائر کیا ہے۔چھپن سالہ جان کی ٹانگ اکتوبر میں گھٹنے کے نیچے جدا کی گئی تھی جو کہ میامی کے سراغ رسانوں تک پہنچ گئی۔ٹانگ کے ساتھ جان کے نام کا ٹیگ بھی موجود تھا اور اسپتال کا پتا بھی، سراغرسانوں نے سب سے پہلے جان کے گھروالوں سے رابطہ کیا کہ کہیں ان کے ساتھ کسی قسم کا دھوکہ تو نہیں ہوا، جان کی جانب سے ٹانگ کے کاٹے جانے کی تصدیق کے بعد اسپتال سے اس معاملے میں رابطہ کیا گیا تو وہاں سے کوئی واضح جواز پیش نہیں کیاگیا۔واضح رہے کہ فلوریڈا کے قوانین کے مطابق اسپتال اس امرکا پابند ہے کہ کسی مریض کے جسم سے ضدا کئے جانے والے حصے کو باقاعدہ تلف کیا جائے۔جسم کے جدا کئے گئے حصے کو باقاعدہ جلا کرتلف کیا جاتا ہے اوراس کا باقاعدہ ریکارڈ مرتب کیا جاتا ہے۔اسپتال کی انتظامیہ نے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مریض کی ٹانگ باقاعدہ تلف کرنے کے بجائے اسپتال سے خارج ہونے والے کچرے میں پھینک دی جو کہ سراغ رسانوں کے ہتھے لگ گئی۔جان نے اسپتال پرقانونی چارہ جوئی شروع کردی گئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسپتال کےاس عمل سے ریض کو جذباتی دھچکا پہنچا ہے۔اسپتال انتظامیہ نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ا?ئندہ س معاملے میں شدید احتیاظ برتی جائے گی۔