دمشق(این این آئی)شام میں صدر بشارالاسد کی وفادار فوج اپنی ہی قوم کے خلاف جنگی جرائم تو ملوث ہے مگر اب پتا چلا کہ اسدی فوج لوٹ مار اور قذاقی کے فن سے بھی پوری طرح آگاہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق حال ہی میں دمشق کے قریب واقع فلسطینی پناہ گزین کیمپ الیرموک پر اسدی فوج نے نہتے شہریوں پر قیامت ڈھانے کے بعد بڑے پیمانے پر لوٹ مار مچائی۔
انسانی حقوق کے کارکنوں نے اسدی فوج کے ہاتھوں یرموک کیمپ میں ہونے والی لوٹ مار کی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کی ہیں۔ ان تصاویر کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسدی فوج نے کوئی بے کار چیز بھی وہاں نہیں چھوڑی۔ جو ان کے ہاتھ لگا مال غنیمت سمجھ کو اسے گاڑیوں پر لاد کر لے جایا گیا۔سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی تصوریوں میں اسدی فوج کو گھروں میں استعمال ہونے والے سامان، فرنیچر، الیکٹرک کے آلات کو گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں پر لاد کر وہاں سے اپنے ٹھکانوں پر لے جایا گیا۔خیال رہے کہ اسدی فوج کی جانب سے شہروں میں لوٹ مار کا یہ پہلا موقع نہیں۔ اسدی فوج نے جہاں جہاں بھی کارروائی کی اور باغیوں کو پسپا کرنے کے بعد بڑے پیمانے پر لوٹ مار کی گئی۔اسدی فوج کی طرف سے شکست خوردہ کی ایک اصطلاح متعارف کرائی گئی۔ اس کا مطلب یہ کہ باغیوں کے کنٹرول سے نکلنے والے علاقوں سے حاصل ہونے والا مال غنیمت ہے۔ اس اصطلاح کے تحت حمص، حلب اور دمشق کے نواح میں جتنی لوٹ مار کی گئی اسے احاطہ تحریر میں لانا بھی مشکل ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اسدی فوج کی طرف سے بمباری کے بعد یرموک پناہ گزین کیمپ سے 400 افراد کو حما منتقل کیا گیا۔