اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)شہباز شریف کی گزشتہ روز ڈسٹرک ہسپتال کی نئی عمارت کے افتتاح کیلئے چنیوٹ آمد،مسلم لیگ ن چنیوٹ کی قیادت نے تقریب کا بائیکاٹ کر دیا، وزیراعلیٰ پنجاب اکیلے کی ہسپتال کا افتتاح اور دورہ مختصر کر کے واپس چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ ہسپتال چنیوٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کر دیا ہے۔
چنیوٹ آمد کے موقع پر مسلم لیگ ن کی مقامی قیادت کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کا بائیکاٹ کیا گیا اور شہباز شریف اکیلے کی ہسپتال کا افتتاح اور اپنا دورہ مختصر کر کے واپس چلے گئے۔ شہباز شریف جب تقریب میں پہنچے تو دیکھا کہ ارکان اسمبلی میں سے کوئی بھی نہیں آیا اور وہ اکیلے ہی اس تقریب میں موجود تھے۔ تقریب میں ارکان اسمبلی غلام لالی ، امتیاز لالی، ثقلین سپرا اور مولانا رحمت اللہ کو بھی آنا تھا لیکن وہ نہیں آئے۔ میڈیا ذارئع کے مطابق ایک رہنما کو تو زبردستی اسٹیج پر بلوایا گیا جبکہ وہاں موجود لوگ بھی اسٹیج پر آنے سے کترا رہے تھے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چنیوٹ میں پارٹی صدر اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز کو جس شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا اس کو دیکھ کر لگتا ہے کہ لوگ اب کے نزدیک آنا اور ان کے ساتھ تقاریب میں شرکت کرنے سے کترا رہے ہیں، پارٹی رہنماؤں کی جانب سے تقریب کا بائیکاٹ کی وجہ سیاسی و صحافتی حلقوں میں یہ بیان کی جا رہی ہے پارٹی رہنما نواز شریف کےممبئی حملے سے متعلق متنازعہ انٹرویو کے بعد شریف برادران سے دور رہنا چاہتے ہیں، نواز شریف کے حالیہ بیانئیےکے بعد پارٹی رہنمائوں کی جانب سے ایسا رویہ دراصل شہباز شریف کو یہ باور کروانا ہے کہ کہ اگر اب بھی آپ اس بیانیے کے ساتھ کھڑے ہوئےاور نواز شریف سے جان نہ چھُڑوائی تو پھر ہم لوگ عوام میں منہ دکھانے کے قابل نہیں ہوں گے، اور آپ کے ساتھ بیٹھ نہیں سکیں گے۔