اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے کا الزام، تحریک انصاف کے دو ایم پی ایز نے پارٹی چیئرمین عمران خان کو ایک ارب ہرجانے کا لیگل نوٹس بھجوا دیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے سینٹ الیکشن میں اپنے ممبران صوبائی اسمبلی پر ووٹ بیچنے کا الزام لگائے جانے کے بعد ممبران صوبائی اسمبلی بھی میدان میں آگئے ہیں اور انہوں نے
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو خیبر پختونخوا اسمبلی کے اراکین یاسین خیل اور قربان علی کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان نےہم پر الزم عائد کیا ہے کہ ہم نے سینیٹ الیکشن کے دوران ووٹ فروخت کئے۔ 16 اپریل کو کی جانیوالی پریس کانفرنس کے ذریعے ہمیں بدنام کیا گیا اور ہماری پارٹی ممبرشپ بھی ختم کر دی۔اگرپارٹی چیئرمین کو اس حوالے سے کوئی شکایت ملی تھی تو وہ شکایت کی انکوائری کیلئے کمیٹی تشکیل دیتے لیکن وہ جس انکوائری کمیٹی کا ذکر کر رہے ہیں اس نے ہم سے کچھ نہیں پوچھا۔ یاسین خیل اور قربان علی کی جانب سے بھجوائے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان ان کو بدنام کرنے پر 14 دن کے اندر اندر معافی مانگیں بصورت دیگر رقم ادا کریں۔واضح رہے کہ سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی رہائشگاہ بنی گالہ میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کا ایک اجلاس بھی منعقد ہوا تھاجس میں وزیراعلی پرویز خٹک، وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین ، خیبرپختونخوا کے صوبائی وزراء سمیت سینیٹر اور اراکین قومی اسمبلی شریک ہوئےتھے۔ اجلاس کے دوران وزیراعلی پرویز خٹک نے سینیٹ انتخابات میں تحریک انصاف کے ارکان صوبائی اسمبلی کی ہارس ٹریڈنگ سے متعلق رپورٹ پیش کی تھی ۔ رپورٹ میں
ان تمام اراکین اسمبلی کے نام تھے جنہوں نے پیسوں کے عوض اپنا ووٹ تحریک انصاف کی بجائے دوسری جماعتوں کے امیدواروں کو دیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ تحریک انصاف کے 30 ارکان کو ہارس ٹریڈنگ ڈیل کی پیشکش ہوئی جن میں 15 ارکان صوبائی اسمبلی کو ووٹ کے بدلے پیسے دیئے گئے جبکہ ایک رکن نے ڈیل کے بعد اپنا ارادہ بدل دیا