کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) ملک پر قرض کا بوجھ بڑھانے میں حکومتی اداروں اور کارپوریشنوں نے حکومت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا،ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 17 فیصد اضافہ ہوا، لیکن ان اداروں کے اندرونی قرضے 30 فیصد بڑھ گئے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک سال کے دوران سرکاری اداروں اور کارپوریشنوں نے مجموعی طور پر 262 ارب 80 کروڑ روپے کے نئے قرضے لیے،
جس کے باعث ان کے قرضوں اور واجبات کا مجموعی حجم 15 کھرب 13 ارب روپے کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا،اس دوران ان اداروں کے اندرونی قرضے 231 ارب روپے کے اضافے سے 9 کھرب 96 ارب 40 کروڑ روپے اور بیرونی قرضے 30 ارب روپے کے اضافے سے 3 کھرب 17 ارب روپے ہو گئے۔سب سے زیادہ مقروض پی آئی اے ہے، جس کا اندرونی قرضہ سال کے دوران 39 ارب روپے کے اضافے سے 148 ارب روپے سے تجاوز کر گیا،واپڈا نے 12 ماہ میں 38 ارب روپے مزید قرض لیا ،مارچ کے اختتام پر واپڈا کے قرضوں کا حجم 124 ارب روپے اور پاکستان اسٹیل کے قرضوں کا حجم 43 ارب 20 کروڑ روپے ہے جبکہ دوسرے سرکاری اداروں اور کارپوریشنوں کے مجموعی قرضے سال کے دوران 154 ارب روپے کے اضافے سے 6 کھرب 77 ارب روپے سے تجاوز کر گئے۔ ملک پر قرض کا بوجھ بڑھانے میں حکومتی اداروں اور کارپوریشنوں نے حکومت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا،ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 17 فیصد اضافہ ہوا، لیکن ان اداروں کے اندرونی قرضے 30 فیصد بڑھ گئے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک سال کے دوران سرکاری اداروں اور کارپوریشنوں نے مجموعی طور پر 262 ارب 80 کروڑ روپے کے نئے قرضے لیے،جس کے باعث ان کے قرضوں اور واجبات کا مجموعی حجم 15 کھرب 13 ارب روپے کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا