انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر ظلم کی انتہا کر دی ہے، اس حوالے سے ترکی نے او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا، جس میں پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر اہم حکام نے کی، اس اجلاس میں امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی اور اس موقع پر احتجاج کرتے شہید ہونے والے فلسطینیوں کے معاملے پر تفصیلی غور کیا گیا
لیکن اس اجلاس میں روزہ کے دوران پاکستان کی ایک اہم شخصیت کی کھاتے ہوئے ویڈیو نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ او آئی سی کے اجلاس میں ایرانی صدر حسن روحانی خطاب کر رہے ہیں تو اس دوران ان کے بالکل پیچھے بیٹھا ایک شخص بوتل سے مشروب پیتے ہوئے نظر آ رہا ہے اور ساتھ ساتھ وہ کچھ کھا بھی رہا ہے، اس ویڈیو کے اندر وہ اپنی انگلیاں بھی چاٹتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں، اس ویڈیو نے شروع میں تو ایران میں ایک ہنگامہ کھڑا کر دیا کہ ایرانی شہری سمجھے کہ شاید یہ ان کے ملک کی کوئی شخصیت ہے اور اس پر خوب تنقید کی گئی لیکن جب حقیقت کھلی تو وہ شخصیت وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی بیرسٹر ظفراللہ نکلے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کچھ صارفین کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ایرانی صدر کے خطاب کے دوران افطاری کا وقت ہو گیا تھا اس وجہ سے انہیں ہال کے اندر ہی افطار کرنا پڑا۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر ظلم کی انتہا کر دی ہے، اس حوالے سے ترکی نے او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا، جس میں پاکستان کی نمائندگی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر اہم حکام نے کی، اس اجلاس میں امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی اور اس موقع پر احتجاج کرتے شہید ہونے والے فلسطینیوں کے معاملے پر تفصیلی غور کیا گیا لیکن اس اجلاس میں روزہ کے دوران پاکستان کی ایک اہم شخصیت کی کھاتے ہوئے ویڈیو نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا ہے۔