اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آج کل میٹھے مشروبات کے نقصانات سے خوفزدہ لوگ ڈائٹ کولڈ ڈرنکس پیتے ہیں اوریہ سمجھنے لگتے ہیں کہ ان کا کوئی نقصان نہیں ہوتا، تاہم اب سائنسدانوں نے ان کے متعلق بھی ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ لوگ اب ڈائٹ ڈرنکس کو بھی ہاتھ لگانے سے ڈریں گے۔ میل آن لائن کے مطابق امریکی یونیورسٹی آف مشی گن کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”ڈائٹ ڈرنکس کا استعمال دماغ کے Caudate headنامی حصے کو بہت سست کر دیتے ہیں۔
یہ وہ حصہ ہے جو انسان میں خوشی اور اطمینان کا احساس پیدا کرتا ہے۔ چنانچہ ڈائٹ کوک اور دیگر ایسے مشروبات کا مسلسل استعمال انسان کو ڈپریشن اور مسلسل غم کی کیفیت میں مبتلا کر دیتا ہے۔ نتائج کے مطابق ڈائٹ ڈرنکس سے انسان دوسرے درجے کی ذیابیطس میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ان سے جسم میں ایسی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جو ہائپرٹینشن ، دل کی بیماریوں اور موٹاپے کا سبب بنتی ہیں۔