حیدرآباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک سال قبل شادی ہوکر حیدرآباد آنے والی 26 سالہ خاتون حنا لودھی کو سفاکانہ طریقے سے قتل کرنے والے ملزم اور اس کی بیوی کو پولیس نے گرفتار کرکے آلہ قتل اور لوٹی ہوئی رقم و طلائی زیورات برآمد کرلئے۔ملزم مقتولہ کا نندوئی ہے اور وہ اس پر بری نظر رکھتا تھا۔ ایس ایس پی حیدرآباد پیر محمد شاہ نے پولیس لائن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتا یاکہ دو روز قبل پنیاری نہر سے ملنے والے
انسانی دھڑ کے کی شناخت حنا لودھی کے نام سے ہوئی ہے جسے کانوں میں پہنی ہوئی بالیوں کی مدد سے اس کے ورثاء نے شناخت کیا گیا ہے جس کے بعد اہل خانہ سے تفتیش کی گئی تو خاتون کی نند اور نندوئی کو واقعہ میں ملوث پانے پر انہیں حراست میں لے لیا گیا، ایس ایس پی حیدرآباد پیر محمد شاہ اور ڈی ایس پی سی آئی اے اسلم لانگا نے مزید بتایا کہ گذشتہ13مئی کو چمبڑ کی رہائشی حنا لودھی کی گمشدگی کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد 15 مئی کو پنیاری نہر سے ایک انسانی سر ملا اور وہ سر حنا لودھی کا تھا،انہوں نے بتا یاکہ حنا کی شادی ایک سال قبل عدنان لودھی نامی لڑکے سے ہوئی تھی اور شادی کے بعد سے حنا کا نندوئی منصب لودھی اس پر بری نظر رکھتا تھا اور ایک دن موقع پاکر اس نے گھر والوں کی غیر موجودگی میں حنا کو قتل کرکے اس کے جسم کے 8 ٹکڑے کئے اور بوری میں بند کرکے مختلف مقامات پر پھینک دیا اور اس حوالے سے پولیس کی تفتیش کے دوران منصب لودھی اور اس کی اہلیہ رخسانہ کیخلاف ثبوت ملنے پر پولیس نے دونوں کو گرفتار کرکے تین روز کا ریمانڈ حاصل کیا ہے جبکہ مزید تفتیش جاری ہے،اس موقع پر پولیس نے ملزمان سے حنا لودھی کے زیورات، ہزاروں روپے کی نقدی اور آلہ قتل بھی تحویل میں لے لیا۔ ایک سال قبل شادی ہوکر حیدرآباد آنے والی 26 سالہ خاتون حنا لودھی کو سفاکانہ طریقے سے قتل کرنے والے ملزم اور اس کی بیوی کو پولیس نے گرفتار کرکے آلہ قتل اور لوٹی ہوئی رقم و طلائی زیورات برآمد کرلئے