اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) شادی کے بعد بچوں کا نہ ہونا میاں بیوی کے تعلق میں دوری لانے کا باعث بھی بن سکتا ہے اور آج کے عہد میں بانجھ پن کا مرض بہت تیزی سے پھیل رہا ہے، خاص طور پر مردوں کو اس مسئلے کا سامنا زیادہ ہورہا ہے۔ مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھانے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں اور ان میں اکثر عام سی عادتوں کا ہاتھ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھانے والی عام وجوہات تاہم آپ اس سے بچنے کے لیے چند عادتوں کو اپنا سکتے ہیں ۔
جو اس موذی عارضے کو دور رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ وزن کو دیکھیں صحت مند جسمانی وزن بانجھ پن کا خطرہ کم کرتا ہے، ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ جسمانی وزن کے حامل مردوں میں اسپرم کاﺅنٹ صحت مند افراد کے مقابلے میں 11 سے 42 فیصد تک کم ہوتا ہے، جس سے بانجھ پن کا خطرہ بڑھتا ہے۔ سیگریٹ نوشی سے اجتناب یہ عادت صرف پھیپھڑوں کو ہی متاثر نہیں کرتی بلکہ بانجھ پن کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے۔ کلیولینڈ کلینک کی ایک تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی اسپرم کاﺅنٹ اور صحت کو متاثر کرتی ہے، تاہم اس لت کو ترک کرکے بہت جلد اس نقصان کی تلافی ممکن ہوتی ہے۔ مناسب نیند بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو مرد 6 گھنٹے سے کم یا 9 گھنٹے سے زیادہ سونے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں بانجھ پن کا امکان بھی 42 فیصد ان افراد سے زیادہ ہوتا ہے جو ہر رات 7 سے 8 گھنٹے کی نیند لیتے ہیں۔ محققین کا ماننا تھا کہ ہارمونز اس حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں جن کے لیے نیند ضروری ہوتی ہے۔ کیفین کا محدود استعمال ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جو مرد 300 ملی گرام کیفین (سوڈا، انرجی ڈرنکس یا گرم مشروبات) کی شکل میں استعمال کرتے ہیں، ان میں بانجھ پن کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے، تاہم محققین نے اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
سبزیاں کھائیں پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا کا زیادہ استعمال جسم کو مناسب مقدار میں وٹامنز اور منرلز ہی فراہم نہیں کرتا بلکہ بانجھ پن کے خطرے سے بھی تحفظ دیتا ہے۔ اسپین میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ پھلوں اور سبزیوں میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس مردوں کو بانجھ پن کے خطرے سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ متحرک رہنا ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا۔
کہ صحت مند نوجوان اگر ہفتہ بھر میں 20 گھنٹے ٹیلیویژن کے سامنے بیٹھ کر گزاریں تو ان میں اسپرم کاﺅنٹ کم ہوتا ہے جو وقت کے ساتھ بانجھ پن کا خطرہ بڑھاتا ہے، تو اس سے بچنے کے لیے جسمانی طور پر زیادہ متحرک رہنا عادت بنالیں۔ بلڈپریشر اور کولیسٹرول پر نظر رکھنا ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول بھی بانجھ پن کا باعث بن سکتے ہیں، بفالو یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ہائی کولیسٹرول کے شکار افراد کے لیے والدین بننا کافی مشکل ہوتا ہے۔
دودھ یا اس سے بنی مصنوعات کا استعمال کم چربی والی دودھ سے بنی مصنوعات اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک رپورٹ میں دریافت کیا گیا کہ جو مرد کم چربی والی ڈیری مصنوعات کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان میں بانجھ پن کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔ پرسکون رہنے کی کوشش ذہنی تناﺅ بھی بانجھ پن کا باعث بنتا ہے جس کی ممکنہ وجہ کورٹیسول نامی ہارمون کی مقدار کا بڑھنا ہے، تاہم سائنسدان اس حوالے سے یہ کہنے سے قاصر ہیں کہ اس کی وجہ کیا ہے۔ کولمبیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جن مردوں کو ذہنی تناﺅ کا سامنا زیادہ ہوتا ہے، ان میں بانجھ پن کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔