اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ الطاف حسین نے ملک دشمن زبان استعمال کی اور دشمنوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا،بعض غلطیوں کی تلافی محض معافی سے ممکن نہیں ہے،اقتصادی راہداری منصوبہ صرف ایک سڑک کانام نہیں ہے،راہداری منصوبے سے چاروں صوبوں کوفائدہ ہوگااور ملک میں خوشحالی آئیگی ،راہداری منصوبے پر سیاست دان اپنی سیاست نہ چمکائیں اور میڈیا ذمہ داری کا مظاہرہ کرے،یہ منصوبہ مسلم لیگ (ن) کا نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کا منصوبہ ہے،پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں صرف ٹائم پاس کیا کوئی ترقیاتی منصوبے شروع نہیں کئے ،2017 کے آخر تک بجلی بحران کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہو جائے گا۔ چینی قیادت نے وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کیا ہے اور اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں شروع کی ہے۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی نے ” نظریہ پاکستان ٹرسٹ“ کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ صرف کسی ایک سڑک یا راستے کا نام نہیں ہے ،راہداری منصوبے کو چاروں صوبوں سے ملایا جائیگا جس سے پاکستان کی عوام خوشحالی اور معیشت مضبوط ہوگی ،اس سارے منصوبے میں پاک فوج کا بہت اہم اور کلیدی کردار ہے، یہ کردار صرف سکیورٹی کے حوالے سے نہیں بلکہ اقتصادی راہداری منصوبے اور ترقیاتی کاموں میں بھی کردار ہے۔انفراسٹرکچر میں ایف ڈبلیو او ملک میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کررہی ہے اور ان منصوبوں میں کئی اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔پاک فوج کی ملک کے لئے لازوال قربانیوں کے باوجود کچھ لوگ پاک فوج کے خلاف باتیں کررہے ہیں اور تنقید کا نشانہ بناتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو فوج کے خلاف باتیں نہیں کرنے چاہئیں تھیں،ایسی باتیں پاکستان کے دشمن کے ایجنڈے کو پورا کرنے کے مترادف ہیں،الطاف حسین کے اپنے بیان پر معافی مانگی ہے لیکن بعض غلطیوں کی تلافی معافیوں سے ممکن نہیں ہے،اقتصادی راہداری منصوبے سے دشمنوں کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں اب وہ مختلف پراپیگنڈوں کے ذریعے اس منصوبوں کو ناکام بنانے کی کوشش کررہے ہیں جو ہر صورت ناکام ہوں گے،
مزید پڑھئے:32سالہ خاتون سوکر اٹھی تو 15 سالہ بچی بن چکی تھی
ملک دشمن عناصر پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں ملک نہیں سمجھتے لیکن چینی صدر نے دورہ پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کر کے ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے کو ناکام بنا دیا ہے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ تحریک انصاف والوں نے اسلام آباد میں دھرنا دیا اور تماشا لگائے رکھا جس سے چینی صدر کا دورہ پاکستان میں تاخیر ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا دور بے ثمر تھا پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں صرف ٹائم پاس کیا ملک کے لئے کوئی بڑے منصوبے شروع نہیں کئے ۔انہوں نے کہا کہ چین کی مدد سے جاری ترقیاتی منصوبے چار ادوار ہیںجن میں تین منصوبے 2030 تک مکمل ہوں گے جبکہ پاکستان میں بجلی کے منصوبوں 3 سال میں مکمل ہوں گے اور ہماری دور اقتدار کے خاتمے سے پہلے توانائی بحران ہمیشہ کیلئے حل ہو جائے ۔2017 ءکے آخر تک 10 ہزار میگاواٹ سسٹم میں شامل ہو جائے گی ۔عرفان صدیقی نے کہا کہ کافی عرصہ سے چینی قیادت کی پاکستان کی سیاسی قیادت پر گہری نظر تھی اور انتظار میں تھی پاکستان میں کب ایسی قیادت آئے گی جس پر اعتماد کر کے اربوں ڈالر کے ترقیاتی منصوبے اور سرمایہ کاری کی جائے ،وزیر اعظم نواز شریف کے اقتدار سنبھالتے ہی چینی قیادت کا پاکستان کی قیادت پر اعتماد بحال اور انہوں نے پاکستان میں اربوں ڈالر کے منصوبوں کا آغاز کیا ۔انہوں نے کہا کہ آج سے 30 سال پہلے چین کے زرمبادلہ کے ذخائر12 ارب ڈالر تھے اور آج4000 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔انہوں نے میڈیا کے کردار کے حوالے سے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبوں پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے،اور اس منصوبے کے حوالے سے بے بنیاد خیریں شائع کرنے سے گریز کرے،انہوں نے سیاستدانوں سے اپیل کی کہ پاکستان کے اس عظیم ترقیاتی منصوبوں پر اپنی سیاست نہ چمکائیں ۔