واہ کینٹ (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ آج چیونٹیوں کے بھی پر نکل آئے ہیں اور کچھ چیونٹی نما وہ لوگ مجھے سیاست سکھانے نکلے ہیں،میڈیا میں اس لئے کم آتا ہوں کہ پارٹی کے ساتھ میرا مسئلہ چل رہا ہے، اس وقت مشکل تر ین حالات ہیں اورملک کی کسی کو فکر نہیں ،جب سول ملٹری تنازع ہوا میں فرنٹ لائن میں ہوتا تھا،
اس بار بھی مشکل وقت میں پارٹی قیادت کو اچھا مشورہ دیا ،میں سب سے پہلے مسلمان ،اس کے بعد پاکستانی ،پھر سیاست دان ہوں، مسلم لیگ کی ہمیشہ خدمت کی ،سیاست میں مسلم لیگ نون کی ایک ایک اینٹ میں نے رکھی،ٹیکسلا کے لوگو یاد رکھنا میرے کردار سے آپ کو شرمندگی نہیں ہو گی سیاست عزت کے لیے کرتا ہوں، حکومت کا کام ملک میں گڈ گورننس کے ساتھ ساتھ عوام کو صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہوتا ہے،اپنے دونوں انتخابی حلقوں میں ہسپتال اور تعلیمی ادارے بنانے سمیت ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے ہیں،واہ میں 500بستروں کا جنرل ہسپتال عوام علاقہ کیلئے ایک تحفہ ہے۔ وہ جمعرات کو یہاں واہ میں 500بستروں کے جنرل ہسپتال کا افتتاح کرنے کی تقریب سے خطاب کررہی تھے۔اس موقع پر رکن پنجاب اسمبلی حاجی عمر فاروق بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ آج کچھ لوگ مجھے سیاست سکھانے نکلے ہیں۔آج چیونٹیوں کو بھی پر نکل آئے ہیں۔آج چیونٹیاں مجھے سیاست سکھانے نکلی ہیں۔اگر نواز شریف اور شہباز شریف بھی حساب کے لئے میرے ساتھ بیٹھیں تو میرا قرض ان کی طرف نکلے گا۔میڈیا میں اس لئے کم آتا ہوں کہ پارٹی کے ساتھ میرا مسئلہ چل رہا ہے۔ پارٹی میں گناہ یہ ہے کہ عدلیہ کو ہدف تنقید نہ بنائیں۔اگر نواز شریف کو میری پارٹی سے 34 سالہ وفاداری کا احساس اب نہیں تو پھر کبھی نہیں ہو گا۔چوہدری نثار نے کہاکہ مسلم لیگ(ن) کی ہمیشہ خدمت کی ۔
سیاست میں مسلم لیگ نون کی ایک ایک اینٹ میں نے رکھی۔جب ٹیکسلا اور واہ کینٹ کی طرف آیا تو یہاں مسلم لیگ کا کوئی حامی نہیں تھا۔سیاست میں عوام کی خدمت کی ۔نواز شریف جو لڑائی لڑ رہے ہیں پارٹی کارکنوں کو بھی بتائیں یہ کس حد تک جائے گی۔چوہدری نثار علی خان۔ آج میں خاص طور پر جنرل محمود حیات کی تعریف ضرور کرو ں گا انہوں نے ہسپتال کے لیے زمین دی ۔ چوہدری نثار نے کہاکہ اس وقت مشکل تر ین حالات ہیں اورملک کی کسی کو فکر نہیں ہے،جب سول ملٹری تنازعہ ہوا میں فرنٹ لائن میں ہوتا تھااس بار بھی مشکل وقت میں پارٹی قیادت کو بہتر اورمفید مشورہ دیا۔
ٹیکسلا کے لوگو یاد رکھنا میرے کردار سے آپ کو شرمندگی نہیں ہو گی سیاست عزت کے لیے کرتا ہوں۔ میں سب سے پہلے مسلمان ، اس کے بعد پاکستانی ،پھر سیاست دان ہوں۔ ہسپتال کے حوالے سے چوہدری نثار نے کہاکہ دو سال قبل ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور دن رات کی محنت سے ہسپتال کی عمارت کی تعمیر مکمل ہوئی،ہسپتال پر ایک ارب روپے سے زائد کے اخراجات آئے ہیں،ہسپتال کی عمارت کی تعمیر میں حصہ لینے والے تمام افراد کا شکرگزار ہوں اور بالخصوص پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کے سابق چیئرمین احسن محمود کا شکرگزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ہسپتال میں 100بستروں کی سہولت موجود ہو گی اور او پی ڈی سمیت ایمر جنسی کے شعبے نے کام شروع کر دیا ہے،دوسرے مرحلے میں مزید 400بستروں کی سہولیات فراہم کر کے ہسپتال کے تمام شعبے آپریشنل ہو جائیں گے اور اس ہسپتال میں جدید ترین علاج کی سہولیات میسر ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال کس جگہ بنایا گیا ہے یہ میرا حلقہ انتخاب نہیں لیکن اس کے باوجود عوام علاقہ کیلئے ایک تحفہ ہے،میں نے اپنے دونوں انتخابی حلقوں میں ہسپتال اور تعلیمی ادارے بنوا کر لوگوں کو صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم کی ہیں،عوام کیلئے جو کر سکتا تھا وہ کر دیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت سے متعلق خبروں کی وضاحت کر چکا ہوں، آج ہسپتال کا افتتاح کر رہا ہوں لہٰذ اس کے بارے میں ہی بات کی جائے تو زیادہ اچھا ہو گا،ہسپتال کے افتتاح میں وفاقی یا پنجاب حکومت کے کسی مرکزی عہدیدارکی عدم شرکت سے متعلق سوال پر چوہدری نثار نے کہا کہ یہ منصوبہ میں نے خود منظور کروایا تھا اور اس منصوبے کو مکمل میں نے بھی خود ہی کروایا ہے اس لئے اس کا افتتاح بھی میں خود ہی کر رہا ہوں، کیونکہ یہ میرا منصوبہ ہے، دوسری طرف ہسپتال کی افتتاح کے موقع پر اہلیان علاقہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی اور چوہدری نثار علی خان نے اس موقع پر اہلیان علاقہ سے خطاب کیا اور اہلیان علاقہ نے چوہدری نثار علی خان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہیں ہسپتال کا تحفہ دے کر عوام کی جو خدمت کی ہے وہ ناقابل فراموش ہے۔