ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں 8سالہ بچی سے اغواءکے بعد مندر میں اجتماعی زیادتی ، پھر جنگل میں لے جا کر قتل کئے جانے کا دلخراش واقعہ ۔۔ہندو درندوںنے دراصل یہ گھنائونی حرکت کیوں کی ؟ ایسا انکشاف کہ پوری دنیا لرزکر رہ گئی

datetime 12  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رواں برس جنوری میں مقبوضہ کشمیر میں بکروال کمیونٹی کی ایک 8سالہ بچی کا زیادتی کے بعد لرزہ خیز قتل مسلمانوں سے علاقہ خالی کرانے کی کوشش نکلا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں سال جنوری میں مقبوضہ کشمیر میں بکروال کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی8سالہ بچی کو کٹھوا کے علاقے رسانہ سے 10 جنوری کو اغوا کرنے

کے بعد ایک ہفتے تک مبحوس رکھا گیا، اس دوران شور شرابے اور بچی کی مزاحمت سے بچنے کیلئے اسے نشہ آور ادویات دی گئیں اور پھر گاؤں کے مندر میں 6 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اس کا گلا دبا دیا، بعدازاں بچی کو نیم مردہ حالت میں ایک جنگل میں لے جایا گیا اور وہاں اس کے سر پر ایک بڑا پتھر مار کر قتل کردیا گیا۔ بچی سے اجتماعی زیادتی اور لرزہ خیز قتل کے خلاف کشمیری مسلمانوں نے مظاہرے کیے تھے، جن میں ملزموں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بھارتی ٹی وی رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کی گئی 15 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں کہا گیاکہ بچی کا اغوا، زیادتی اور قتل ایک ‘سوچا سمجھا منصوبہ تھا، جس کا مقصدبکروال مسلم کمیونٹی کو یہاں سے نکالنا تھا. پولیس چارج شیٹ کے مطابق بچی سے زیادتی کرنے والے 6 افراد میں سے 2 ایسے بھی تھے، جنہیں خاص طور پر اپنی جنسی ہوس پوری کرنے کے لیےدوسری جگہ سے بلوایا گیا تھا۔پولیس کے مطابق جس مندر میں بچی سے زیادتی کی گئی، اس کے نگران سنجی رام نامی شخص نے واقعےکی آڑ میں ہندوؤں کو اُکسایا جبکہ معاملہ دبانے کے لیے پولیس کو ڈیڑھ لاکھ روپے رشوت بھی دی۔واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے مظالم عروج پر ہیں اور ایک ماہ کے دوران بھارتی قابض فوج نے 25کے قریب کشمیری نوجوانوں کو شہید کر چکی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…