مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ آئندہ دنوں سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والی عرب سربراہ کانفرنس مقبوضہ بیت المقدس کو درپیش اسرائیلی اور امریکی اقدامات کے حوالے سے اہم ترین ثابت ہوگی۔عرب ٹی وی کے مطابق رام اللہ میں تحریک فتح کی مرکزی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں صدر محمود عباس نے کہا کہ ہم الریاض میں ہونے والی عرب سربراہ کانفرنس میں پوری تیاری کے ساتھ شرکت کریں گے۔
ہمیں توقع ہے کہ یہ کانفرنس ’القدس سربراہ کانفرنس‘ بنے گی اور ہم امریکا کے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے جیسے اقدامات کا مقابلہ کرنے اور امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی روکنے کے لیے زیادہ موثر انداز میں کام کرسکیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ اطلاع ملی تھی کہ عرب سربراہ کانفرنس کے ایجنڈے میں القدس اور فلسطینی پناہ گزینوں کا معاملہ شامل نہیں۔ اگر القدس اور پناہ گزینوں کے حق واپسی کو ایجنڈے میں شامل نہیں کیا جاتا تو پیچھے کیا رہ جاتا ہے۔ میں یہ نہیں پوچھنا چاہتا کہ آنے والے وقت میں کیا ہوگا مگر مجھے لگتا ہے کہ ایک خفیہ ڈیل چل رہی ہے۔ہم مشرقی بیت المقدس کو آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت دیکھنا چاہتے ہیں۔ دیگر امور پر بھی عرب سربراہ کانفرنس میں تفصیل کے ساتھ بات چیت ممکن ہے۔فلسطین میں نیشنل کونسل کے اجلاس کے بارے میں صدر محمود عباس نے کہا کہ نیشنل کونسل کا اجلاس نو سال کے بعد عنقریب رام اللہ میں منعقد ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نیشنل کونسل کے اجلاس کے انعقاد اور اس کا کورم پورا کرنے کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے۔فلسطینیوں میں مصالحت کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر عباس نے کہا کہ چند روز قبل ہمارا ایک وفد مصر کے دورے پر قاہرہ گیا تھا۔ ہم 2007ء سے اب تک مصر کی جانب سے فلسطینی دھڑوں میں مصالحتی کوششوں کا خیر مقدم کرتے اور قاہرہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔