اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پنجاب میں 90فیصد سے زائد سبزیاں مضر صحت پانی سے کاشت کئے جانے کا انکشاف، شہری مہلک بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے صحت کا معیار بہتر بنانے کے بلند وبانگ دعوئوں کی قلعی کھل کر سامنے آگئی ہے اور انکشاف ہوا ہے کہ پنجاب میں اگنے والی 90 فیصد سبزیاں گندے اور مضر صحت پانی سے
کاشت کی جا رہی ہیں۔ان سبزیوں کے باعث شہریوں میں مہلک بیماریاں پھیلنے لگی ہیں۔گندے پانی سے سبزیاں پیدا کرنے کا سلسلہ جاری ہے جنہیں کھانے سے شہریوں میں گردوں، پھیپھڑوں، خون کی کمی اور دماغی نشوونما میں کمی جیسی بیماریاں سامنے آرہی ہیں۔پنجاب فوڈ اتھارٹی اور محکمہ زراعت کے کچھ شعبے لاہور اور اسکے مضافات میں تو متحرک نظر آتے ہیں لیکن پورا پنجاب اس حوالے سے شدید خطرے سے دوچار ہے۔اس حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ گندے نالے کے پانی سے تیار سبزیوں میں کیڈ میم،کرومیم کی تعداد بڑھ جاتی ہے جس سے انسانوں کے پھیپھڑے ،گردے متاثر ہوتے ہیں یہی دھاتیں بچوں کی دماغی نشونما بھی روک دیتی ہیں جس سے خون میں کمی ہوتی ہے اور خون کی کمی کئی بیماریوں کو جنم دیتی ہے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور شہر کے مضافات میں گندے اور مضر صحت پانی سے سبزیاں اگانے کا انکشاف سامنے آنے پر پنجاب فوڈ اتھارٹی نے لاہور شہر کے مضافات میں آپریشن کیا تھا تاہم یہ صورتحال پورے صوبے میں پھیلی ہوئی ہے اور گٹروں اور گندے پانی سے سبزیاں اگائی جا رہی ہیں اور مختلف شہروں میں موجود انتظامیہ اور دیگر ادارے اس صورتحال پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ ماہرین کی جانب سے انتباہ کے باوجود اس حوالے سے کوئی سنجیدہ کام ہوتا نظر نہیں آرہا ہے جبکہ ہسپتالوں میں روز بروز مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا دیکھا جا رہاہے۔