اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اچھا وزیراعظم کو اب یاد آیا ہے کہ سینٹ انتخابات میں ہار س ٹریڈنگ ہوئی ٗ وزیراعظم کو اتنی ہی فکر تھی تو ان کی جماعت نے ہماری تجویز کی حمایت کیوں نہیں کی ٗوزیر اعظم بتائیں کہ پانامہ کیس اور اسکے فیصلے کے نتیجے میں نواز شریف پر منی لانڈرنگ ثابت ہونے سے ترقی کا عمل کیسے رک گیا ؟ اگر ملک کا وزیر اعظم سپریم کورٹ کے فیصلے کی تعظیم کرنے
اور اسے تسلیم کرنے کو تیار نہیں تو دوسروں سے اسکی توقع کیسے ممکن ہے۔ اتوار کو پاکستان تحریک انصاف کے میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وزیر اعظم سے اہم سوال پوچھ لئے ۔ عمران خان نے کہاکہ اچھا تو وزیر اعظم کو اب یاد آیا ہے کہ سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی۔عمران خان نے کہاکہ وزیر اعظم کو اب ہوش آیا کہ سینٹ انتخابات میں سرمائے نے فیصلہ کن کردار ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کو اتنی ہی فکر تھی تو ان کی جماعت نے ہماری تجویز کی حمایت کیوں نہیں کی۔ عمران خان نے کہا کہ اس بیہودہ رسم کے خاتمے کیلئے ہم نے سینٹ انتخابات کا طریقہ کار تبدیل کرنے کی تجویز دی تھی۔ عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم کی اداکاری تو قوم نے دیکھ لی اب ذرا چند اہم سوالوں کے جواب بھی دیں۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم بتائیں کہ پانامہ کیس اور اسکے فیصلے کے نتیجے میں نواز شریف پر منی لانڈرنگ ثابت ہونے سے ترقی کا عمل کیسے رک گیا۔ عمران خان نے کہاکہ کیا وزیر اعظم سمجھتے ہیں کہ ترقی کے چند خیالی منصوبوں کی آڑ میں منی لانڈرنگ کے مجرم کو قانون سے بالاتر قرار دیا جائے۔ عمران خان نے کہاکہ کیا وزیر اعظم دس ارب ڈالرز سالانہ کی منی لانڈرنگ کو ایک نان ایشو سمجھتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ دس ارب ڈالرز سالانہ کی یہ منی لانڈرنگ پاکستانی معیشت کی چولیں ہلا رہی ہے۔عمران خان نے کہا
کہ وزیر اعظم بتائیں انکی نظر میں نواز شریف منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہیں تو وہ بطور وزیر اعظم منی لانڈرنگ جیسے سنگین جرم پر آنکھیں کیسے بند کرسکتے ہیں۔ عمران خان نے کہاکہ اور اگر وہ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف نے منی لانڈرنگ نہیں کی تو ان سے بڑا بیوقوف کوئی ہو نہیں سکتاانہوں نے کہاکہ اگر ملک کا وزیر اعظم سپریم کورٹ کے فیصلے کی تعظیم کرنے اور اسے تسلیم کرنے کو تیار نہیں تو دوسروں سے اسکی توقع کیسے ممکن ہے۔