جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

سینٹ انتخابات کے بعدآصف علی زرداری اور عمران خان کا ایک اور بڑا سرپرائز،نگران وزیراعظم کون ہوگا؟معاملات طے پاگئے

datetime 23  مارچ‬‮  2018 |

لاہور(نیوزڈیسک) نگران وزیراعظم کے معاملہ پر آصف زرداری اور عمران خان میں بہت کچھ طے ہونے کی اطلاعات ہیں نجی ٹی وی ’’دنیا نیوز‘‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آباد کے ذمہ دار حلقوں میں نئے نگران وزیراعظم کے نام کیلئے بھی چیئرمین نیب کی طرح کسی ریٹائرڈ جسٹس کا نام گردش میں ہے کیونکہ سمجھا جا رہا ہے کہ نئی صورتحال میں جہاں عدلیہ کا کردار اہم ہے وہاں نئے نظم و نسق میں بھی ریٹائرڈ ججز کو ہی آگے لا کر مطلوبہ نتائج حاصل کئے جائیں گے،

دوسری جانب ن لیگ بھی چیئرمین سینیٹ کی تقرری کے بعد ہر معاملے میں سوچ سمجھ کر قدم اٹھانے کی حکمت عملی پر گامزن ہے۔ ن لیگ کے حلقوں کے مطابق آئندہ نگران وزیراعظم کیلئے مسلم لیگ ن نے ابھی سے مشاورت شروع کر رکھی ہے اور ہر قیمت پر اپنا نامزد کردہ نگران وزیراعظم بنوانا چاہتی ہے ، اس لئے وہ کسی غیر جانبدار اور سب کیلئے قابل قبول قومی شخصیت کی تلاش میں سرگرم ہے۔دریں اثناء قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سیدخورشید شاہ نے کہا ہے کہ نگران سیٹ اپ کیلئے نواز شریف سے نہیں بلکہ وزیر اعظم سے بات ہو گی ، اپوزیشن رہنماؤں سے رابطے کئے ہیں اوروہ اپنی جماعتوں میں بات کر کے نام دینگے ،چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے معاملے پر نواز شریف سے کسی طرح کی بات ہی نہیں ہوئی ۔ شادی کی تقریب میں شرکت کیلئے لاہور آمد کے موقع پر سید خورشید شاہ نے کہا کہ سابق وزیر اعظم شریف آدمی ہیں انہیں معلوم ہی نہیں کہ کونسا قانون ہے ،دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ میاں صاحب کی حالت پررحم کرے ۔ انہوں نے کہا کہ شیری رحمان تجربہ کار پارلیمنٹرین ہیں وہ پڑھی لکھی خاتون ہیں اور سینیٹ میں بطور قائد حزب اختلاف بہترین کردار ادا کریں گی ۔ انہوں نے نوازشریف کے اس سوال کہ نگران سیٹ اپ کیلئے پیپلزپارٹی سے بات نہیں ہو گی کہ سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے کب کہا کہ ان سے بات ہو گی ۔ نگران سیٹ اپ کیلئے نوازشریف سے نہیں بلکہ وز یر اعظم سے بات ہو گی،

وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف نے مشاورت کرنی ہے اور پھر وہ اپنی جماعتوں کوا س سے آگاہ کرتے ہیں۔ بطور قائد حزب اختلاف اپوزیشن رہنماؤں سے رابطے کئے ہیں اور وہ اپنی جماعتوں میں بات کر کے اپنے نام دیں گے ۔ اگر وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف ناموں پر متفق نہ ہوئے تو یہ معاملہ پارلیمنٹ میں جائے گا جہاں چھ حکومت اور چھ قائد حزب اختلاف کے لوگ ہوں گے اور اگر یہاں بھی اتفاق رائے سے فیصلہ نہ ہوا تو پھر معاملہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس جائے گا۔ انہوں نے نواز شریف کی جانب سے سینیٹ انتخابات میں دھوکہ دہی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف صاحب بتائیں پیپلزپارٹی نے ا ن سے کب رابطہ یا وعدہ کیا تھا کہ ووٹ دیں گے ۔ان کے اپنے لوگوں نے دھوکہ دیا ۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…