ہفتہ‬‮ ، 07 جون‬‮ 2025 

طارق شفیع کا جمع کرایاگیا معاہدہ بھی جھوٹ اور جعلی ثابت،لندن فلیٹس کی خریداری میں قطری خاندان کا کیا کردارتھا؟اہلی سٹیل ملز کی فروخت ،12 ملین درہم کی ٹرانزیکشن ،امارات حکومت کے جواب نے ’’شریفوں‘‘ کو پھنسادیا،چونکادینے والے انکشافات

datetime 22  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی ) احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف ،مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف لندن فلیٹس ریفرنس میں پاناما جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کا بیان چوتھے روز بھی مکمل نہ ہوسکا ،واجد ضیانے عدالت کو بتایا کہ لندن فلیٹس کی خریداری میں قطری خاندان کا کسی قسم کا کوئی کر دار ثابت نہیں ہوا۔ عدالت نے واجد ضیا کو بیان مکمل کرنے کے لیے 27مارچ کو پھر طلب کرلیا ، عدالت نینواز شریف اور مریم نواز کی ایک ہفتے کے لئے عدالت حاضری سے استثنی کی درخواستیں مسترد کر دی۔

جمعرات کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف۔مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف لندن فلیٹس ریفر نس کی سماعت فاضل جج محمد بشیر نے کی ۔نواز شریف اپنی صاحبزادی اور داماد کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔استغاثہ کے گواہ واجد ضیا نے چوتھے روز بھی اپنا بیان ریکارڈ کرایا، واجد ضیا نے کہا کہ اہلی سٹیل ملز کے 25 فیصد شئیرز فروخت معاہدے کی تصدیق کے لیے یو اے ای کو خط لکھا ایم ایل اے جواب کے مطابق اہلی سٹیل ملز کی فروخت کے معاہدے کا کوئی ریکارڈ نہیں اہلی سٹیل ملز کی فروخت پر 12 ملین درہم کی ٹرانزیکشن کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں۔ جے آئی ٹی سربراہ نے مزید بتایا کہ یو اے ای حکام کے مطابق طارق شفیع معاہدے کی تصدیق کا بھی ریکارڈ نہیں ملا طارق شفیع کی جانب سے جمع کرایا گیا معاہدہ جھوٹ اور جعلی ہے اس دوران مریم نواز کے وکیل نے اعتراض کیا کہ واجد ضیا ایم ایل اے سے پڑھ کر بیان لکھوارہے ہیں جس پرفاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ دستاویزات دیکھ سکتے ہیں، پڑھ نہیں سکتے ۔واجد ضیا نے عدالت کو بتایا کہ جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ کے حکم پر 13 سوالات کے جوابات دئیے اپنے اور تمام جے آئی ٹی ممبران کے دستخط کی تصدیق کرتا ہوں ملزمان کی طرف سے 2 قطری خط پیش کیے گئے دونوں قطری خطوط میں تضاد ہے بغیر رسید 12 ملین درہم قطری شہزادے کو دینے کا دعوی کیا گیا

ملزمان کی طرف سے قطری شہزادے کے ساتھ سرمایہ کاری کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا 2006 میں حسین نواز کی قطری شہزادے کے ساتھ سیٹلمنٹ کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں، جے آئی ٹی نے دستیاب ریکارڈ سے نتیجہ اخز کیا کہ لندن فلیٹس سے قطری خاندان کا کوئی لینا دینا نہیں التوفیق سیٹلمنٹ میں قطری خاندان کا ذکر نہیں ملتا1999 میں ہونے والی التوفیق سیٹلمنٹ کے مطابق لندن فلیٹس شریف فیملی کی ملکیت میں تھے سیٹلمنٹ کے مطابق لندن فلیٹس نواز شریف سمیت شریف خاندان کے دو افراد کی ملکیت تھے۔

کہا گیا بیئرر شئیرز حمد بن جاسم کے نمائندے نے حسین نواز کے نمائندے کو منتقل کئے شئیرز کی منتقلی ، آٹھ ملین ڈالر اثاثوں کی منتقلی کی کوئی رسید یا دستاویز جے آئی ٹی کو فراہم نہیں کی گئی جے آئی ٹی نے حمد بن جاسم کا بیان ریکارڈ کرنے کی کوشش کی تھی قطری شہزادے سے خط و کتابت ثبوت ہے کہ ہم نے تمام ممکنہ کوششیں کیں قطری شہزادے نے ہمارے خطوط کے جواب میں پہلے تاخیری حربے آزمائے بعد میں قطری شہزادے نے قانونی جواز بنائے

کہ پاکستان عدالت میں پیش نہیں ہو سکتا قطری شہزادے نے ضمانت مانگی تھی کہ اسے کسی عدالت میں پیش ہونے کو نہیں بولا جائے گا جے آئی ٹی نے اس کے باوجود کافی شواہد اکٹھے کئے یو اے ای گورنمنٹ ، بی وی آئی کا جواب ، ریڈلے کی رپورٹ اور ورک شیٹ موجود ہیں تمام شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ فلیٹس سے متعلق قطری شہزادے کے موقف کی کوئی حیثیت نہیں ،عدالت نے کیس کی سماعت 27 مارچ تک ملتوی کر دی ۔واجد ضیا آئندہ سماعت پر بھی اپنا بیان جاری رکھیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…