لاہور (نیوز ڈیسک) اکثر افراد جانوروں کے گردے، دل، اوجڑی، زبان اور لبلبے کا گوشت نہیں کھاتے، وہ اسے اچھا نہیں سمجھتے، البتہ وہ جانور کی کلیجی اور دماغ کا گوشت شوق سے کھاتے ہیں، اسی طرح بعض افراد کو جانوروں کے گردوں، دل، دماغ، اوجھڑی، کلیجی، زبان اور لبلبے کا گوشت کھانے کا شوق ہوتا ہے۔ اس بارے میں ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ جانوروں کی ٹانگوں، پٹھوں، کمر اور پیٹ کے گوشت کی نسبت جانوروں کے اعضاء کا گوشت زیادہ صحت مند ثابت ہوتا ہے۔
ہیلتھ جنرل کی رپورٹ کے مطابق جانوروں کے گردوں، دل، دماغ، اوجڑی، کلیجی، زبان اور لبلبے میں وٹامنز اور آئرن سمیت میگنشیم، سیلینیئم، زنک اور دوسرے غذائی اجزاء ہوتے ہیں اور یہ تمام اجزاء انسانی جسم کو مضبوط اور صحت مند بنانے میں انتہائی سود مند ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھیڑ، بکری ، گائے، بھینس اور دیگر دودھ دینے والے جانوروں سمیت مرغی اور بطخ جیسے پرندوں سے حاصل کردہ کلیجی، گردوں، دل، دماغ اور اوجڑی میں انسانی جسم کو مضبوط بنانے والے اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سو گرام کلیجی کو پکانے کے بعد اس سے 27 گرام پروٹین، 175 کیلوریز، 1386 فیصد وٹامن بی 12، 522 فیصد وٹامن اے، 51 فیصد وٹامن بی 6، 47 فیصد سیلینیئم، 35 فیصد زنک اور 34 فیصد آئرن حاصل ہوتا ہے اور یہ روزانہ کے حساب سے انسانی صحت کے لیے بہت اچھی غذا ہے۔ کلیجی، اوجڑی، گردوں، دل اور دماغ کا گوشت جہاں ایک طرف حاملہ خواتین کے لیے انتہائی مفید ہے تو دوسری طرف بچے کو دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے بھی انتہائی مفید ہے اس سے بچے کی صحت پر بھی اچھا اثر پڑتا ہے۔ اس رپورٹ میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان تمام اعضاء کے گوشت میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے لیکن یہ نقصان دہ نہیں ہوتی۔ ماہرین صحت کا کہناہے کہ انسانی جگر، کلیجی اور گردے کولیسٹرول پیدا کرتے ہیں لیکن یہ اس وقت کولیسٹرول پیدا کرنا بند کر دیتے ہیں جب آپ کوئی کولیسٹرول کی مقدار والا کھانا یا پھل کھاتے ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ان اعضاء کا گوشت کھانے سے کولیسٹرول کی سطح نہیں بڑھتی۔