بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

احتساب عدالت میں حدیبیہ پیپر مل کے ڈائریکٹر کی رپورٹ،التوفیق کمپنی اورحدیبیہ پیپر مل کے درمیان باہمی معاہدے کا مسودہ ، لندن فلیٹ اور نیسکول کمپنی کی لینڈ رجسٹری،کومبر کمپنی کی دستاویزات عدالت میں پیش

datetime 16  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )احتساب عدالت اسلام آباد میں پانامہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کی طرف سے حدیبیہ پیپر مل کے ڈائریکٹر کی رپورٹ،التوفیق کمپنی اور حدیبیہ پیپر مل کے درمیان باہمی معاہدے کا مسودہ اور لندن فلیٹ اور نیسکول کمپنی کی لینڈ رجسٹری،کومبر کمپنی کی دستاویزات عدالت میں پیش کردی گئیں جس پر مریم نواز کے وکیل امجدپرویز نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ یہ دستاویزات جو پیش کی جا رہی ہیں۔

یہ قانون شہادت کے مطابق نہیں جبکہ لندن فلیٹ سے متعلق نیلسن اور نیسکول کی لینڈ رجسٹری کا ریکارڈ عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو احتساب عدالت اسلام آباد میں پانامہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کی طرف سے حدیبیہ پیپر مل کے ڈائریکٹر کی رپورٹ اور لندن فلیٹ اور نیسکول کمپنی کی لینڈ رجسٹری عدالت میں پیش کردی گئیں تا ہم مریم نواز کے وکیل امجدپرویز نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ یہ دستاویزات جو پیش کی جا رہی ہیں یہ قانون شہادت کے مطابق نہیں۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ جہانگیر ترین اور عمران خان کے کیس میں قرار دے چکی ہے کہ دستاویزات قانون شہادت کے مطابق نہیں، امجد پرویز نے کہاکہ یہ پتہ نہیں کہاں سے اٹھا کر کے آئے ہیں جبکہ اس دوران جج محمد بشیر نے کہاکہ آپ تبصرہ نہ کریں جبکہ ، نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ آپ اٹھا کر پھر رہے ہیں یہ بند کریں۔التوفیق کمپنی اور حدیبیہ پیپر مل کے درمیان باہمی معاہدے کا مسودہ بھی عدالت میں پیش کیاگیا ۔اس پر امجد پرویز نے اعتراض اٹھایا کہ یہ ڈرافٹ قانون شہادت پر پورا نہیں اترتا،نہ یہ ڈرافٹ تصدیق شدہ ہے، نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ یہ ڈرافٹ کو مارک کر لیں، واجد ضیاء کی طرف سے حدیبیہ پیپر مل کے ڈائریکٹر کی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی اس پران کا کہنا تھا کہ دستاویزات نیب سے حاصل کیں ،مریم نواز کے وکیل نے کہاکہ یہ غیر متعلقہ اور ناقابل تسلیم ہے واجد ضیا ء نے کہاکہ سپریم کورٹ میں جمع کی گئی متفرقہ درخواستوں کے ساتھ بھی یہ موجود تھی۔

نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے جر ح کرتے ہوئے کہاکہ ، پیش کی گئی دستاویزات فوٹو کاپی سے کاپی کرائی گئی، اور تصدیق شدہ بھی نہیں ہے۔ علاوہ ازیں لندن فلیٹ اور نیسکول کمپنی کی لینڈ رجسٹری عدالت میں پیش کی گئی لندن فلیٹ سے متعلق نیلسن اور نیسکول کی لینڈ رجسٹری کا ریکارڈ عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا۔امجد پرویز نے کہاکہ ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات کی کاپی ہے ۔کومبر کمپنی کی دستاویزات عدالت میں بھی پیش کی گئیں جس پر امجد پرویز نے ایک بار پھر اعتراض اٹھایا کہ یہ دستاویزات بھی غیر متعلقہ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…