ٹوکیو (این این آئی)طبی تحقیق میں کہاگیا ہے کہ تمباکو نوشی لگ بھگ جسم کے ہر عضو پر نقصان دہ اثرات مرتب کرتی ہے مگر یہ عادت لوگوں کے بہرہ ہونے کا خطرہ بھی بڑھا سکتی ہے۔یہ بات جاپان میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔نیشنل سینٹر فار گلوبل ہیلتھ اینڈ میڈیسین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو بالغ افراد تمباکو نوشی کے عادی ہوتے ہیں۔
ان میں قوت سماعت کھونے کا خطرہ اس لت سے دور لوگوں کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ ہوتا ہے تاہم بہرے پن کا خطرہ اس وقت کم ہوجاتا ہے جب لوگ تمباکو نوشی کو ترک کردیتے ہیں ٗ تحقیق کے دوران 50 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا اور یہ انکشاف سامنے آیاجس سے تمباکو نوشی کے نقصانات میں مزید ایک کا اضافہ ہوگیا ٗیہ شواہد تو پہلے ہی سامنے آچکے ہیں کہ سیگریٹ پھیپھڑوں اور دل کو نقصان پہنچاتی ہے جبکہ مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھاتی ہے اس سے قبل بھی تمباکو نوشی اور قوت سماعت سے محرومی کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالی گئی تھی مگر اس تحقیق میں یہ وجہ جانی گئی کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔تحقیق میں ثابت ہوا کہ قوت سماعت سے محرومی کا خطرہ عادی تمباکو نوشوں میں زیادہ ہوتا ہے اور درست سننے کی صلاحیت میں 20 سے 60 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ٹھوس شواہد سامنے آتے ہیں کہ تمباکو نوشی بہرے پن کا خطرہ بڑھانے والا اہم سبب ہے۔انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی پر کنٹرول اس خطرے کو ٹالنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔خیال رہے کہ تمباکو نوشی کے نتیجے میں لاحق ہونے والے امراض کے باعث ہر سال دنیا بھر میں لاکھوں اموات ہوتی ہیں۔نئی تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نکوٹین اینڈ ٹوبیکو ریسرچ میں شائع ہوئے۔