جمعرات‬‮ ، 07 اگست‬‮ 2025 

گزشتہ تین سال میں پنجاب کے صرف ایک شہر سے کتنے ہزار لڑکیاں غائب ہو گئیں اور کتنی کم سن لڑکیوں کی لاشیں ملیں ، چونکا دینے والے انکشافات

datetime 8  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے کمسن بچی کی گمشدگی کے معاملے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران غیر شناخت شدہ اور لاوارث لاشوں کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا حکم دیدیاہے ۔ جمعرات کو سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کمسن عاصمہ مجید کی گمشدگی سے متعلق کیس کی سماعت کی جو گزشتہ ایک سال سے ڈیرہ غازی خان سے لاپتہ ہے۔

سماعت کے دوران ڈپٹی انسپکٹر جنرل ڈیرہ غازی خان سہیل خان نے عدالت کو بتایا کہ 3 سال میں صرف ڈی جی خان میں 14 سو سے زائد لڑکیوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات سامنے آئے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے 8 اضلاع سے 12کمسن لڑکیوں کی لاشیں ملی ہیں تاہم کسی بھی لاش سے عاصمہ مجید کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا۔پولیس آفیسر کے مطابق عاصمہ کی معلومات کیلئے تشہیر کے جواب میں بچی کا پتہ تو نہ چل سکا تاہم دیگر کئی گمشدہ لڑکیوں کی معلومات مل رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پنجاب سے ملنے والی تمام لاشوں کا ڈی این اے کررہے ہیں دیگر صوبوں میں فورنزک کی سہولت نہ ہونے کے باعث وہاں سے ملنے والی لاشوں کا ڈی این اے نہیں ہوسکتا۔جس پر عدالت نے غیر شناخت شدہ اور لاوارث لاشوں کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ غیر شناخت شدہ لاشوں کا ڈی این اے اور فوٹوگراف ایک سینٹر میں جمع کئے جائیں۔عدالت عظمیٰ نے حکم دیا کہ مذکورہ سینٹر کی معلومات تک تمام صوبوں کو رسائی دی جائے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ غیر شناخت شدہ لاشوں کا ڈیٹا نہ ہونے کی وجہ سے معلومات میسر نہیں آتیں جبکہ اس کے باعث جرم بھی چھپ جاتا ہے۔سپریم کورٹ بینچ میں شامل جج جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ صرف وفاق اور پنجاب کے پاس ڈی این اے کی سہولت موجودہ ہے، انہوں نے کہا کہ لاشوں کا ڈیٹا بیس ہونے سے تمام صوبوں کو تحقیقات میں مدد ملے گی۔جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیئے کہ غیر شناخت شدہ اور لاوارث لاشوں کی معلومات کا تمام صوبوں سے تبادلہ ہونا چاہیے۔سپریم کورٹ نے کیس کی آئندہ سماعت 9 اپریل تک کے لیے ملتوی کردی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…