اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے ایم کیو ایم فاٹا، جماعت اسلامی، مسلم لیگ (فنکشنل)، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور دیگر جماعتوں سے رابطوں کیلئے پارٹی رہنماؤں کو ہدایات جاری کر دی ہیں اور اس ضمن میں سینیٹر مشاہد حسین سید کو ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (فنکشنل) سے رابطہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے
جبکہ مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام کو جماعت اسلامی کی قیادت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور اس ضمن میں آئندہ 48 گھنٹوں میں نواز شریف کو رپورٹ پیش کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق پیر کو چوہدری منیر کی رہائش گاہ پر نواز شریف کی زیر صدارت ایک مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں راجہ ظفر الحق، امیر مقام، پرویز رشید، مریم نواز، مریم اورنگزیب، مصدق ملک، عباس آفریدی اور عرفان صدیقی شریک ہوئے۔ اجلاس میں سینیٹ کے چیئرمین کے معاملے پر مشاورت کی گئی، نواز شریف کی ہدایت پر مشاہد حسین سید کراچی روانہ ہو گئے ہیں، وہ کراچی میں ایم کیو ایم کے سینیٹر سے ملاقات کریں گے جبکہ مسلم لیگ (فنکشنل)کی قیادت سے بھی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کیلئے (ن) لیگ کے امیدوار کی حمایت کیلئے بات چیت کی جائے گی۔ امیر مقام کو ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ملاقات کریں گے اور سینیٹ چیئرمین کیلئے جماعت اسلامی کے دو سینیٹرز کی حمایت کو یقینی بنانے کیلئے مذاکرات کریں گے۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مشتاق احمد خان مسلم لیگ (ن) کے تعاون کے باعث سینیٹر منتخب ہوئے ہیں اور مسلم لیگ (ن) کی دوسری نشست پر دلاور خان کو کامیاب کرانے میں جماعت اسلامی نے تعاون کیا، اس بنیاد پر اس بات کا امکان ہے کہ چیئرمین سینیٹ کیلئے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی جماعت اسلامی حمایت کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آج کے اجلاس میں نواز شریف نے چیئرمین کے عہدے کیلئے کسی کا نام نہیں لیا اور نہ ہی اس حوالے سے نام لے کر مشاورت کی گئی، دیگر جماعتوں سے رابطوں کی رپورٹ آنے کے بعد نواز شریف چیئرمین کیلئے پارٹی امیدوار کا حتمی فیصلہ کریں گے۔ اس وقت تک راجہ ظفر الحق، پرویز رشید اور مشاہد اللہ خان کے نام سامنے آئے ہیں تاہم (ن) لیگ کے ایک رہنما کا کہنا ہے کہ نواز شریف چیئرمین سینیٹ کے عہدے کیلئے کوئی سرپرائز نام بھی دے سکتے ہیں۔