اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی ریڈ کو کمپنی،اوجر شرکہ اور دیگر سعودی کمپنیوں کے متاثرین نے پیر کو نیشنل پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا، مظاہرے میں شریک شرکا نے پلے کارڈ ز اور بینرز اٹھا کھے تھے جن پر اپنے مطالبات کی منظوری اور کمپنی حکام کے
خلاف نعرے درج تھے، احتجاجی مظاہرے کی قیادت عابد سدوزئی،فضل غنی ودیگر نے کی ۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہہ سعودی ریڈکو،اجر شرکہ اور دیگر کمپنیوں میں کام کرنے والے پاکستانی ملازمین کو بغیر تنخواہ اور مراعات کے جبری طور پر پاکستان بھیجے گئے ہیں جبکہ ان ملازمین کے گزشتہ دو سال کی تنخواہ کمپنیوں کے ذمے واجب الادا ہے،سعودی حکومت اور ریاض میں موجود پاکستانی سفارتخانے کے متعدد بار مداخلت کے باوجود بھی کمپنیوں کی جانب سے کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آئی۔مقررین کا مزید کہنا تھاکہ حکومت کی جانب سے متاثرین کو فی کس پچاس ہزار دینے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اب تک صرف ساٹھ فیصد لوگوں کو یہ امداد ملیں ہیں جبکہ چالیس فیصد افراد اس امداد سے محروم ہیں، حکومت ان چالیس فیصد افراد کو بھی فوری امداد فراہم کرے تاکہ متاثرین کی مشکلات میں کچھ کمی لائی جاسکے۔ مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کمپنیوں پر دباؤ ڈال کر ان کی تنخواہیں ادا کرنے پر مجبور کیا جائے اور سعودی عرب میں پھنسے ہزاروں پاکستانیوں کو نکالنے کیلئے فوری اقدامات کریں۔