منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

لیبل پڑھنے کی عادت اپنائیں، ناقص خوراک سے چھٹکارا پائیں،فوڈ اتھارٹی نے عام آدمی کے لیے لیبلنگ پڑھنے کے رہنما اصول جاری کر دیے

datetime 5  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) لیبل پڑھنے کی عادت اپنائیں، ناقص خوراک سے چھٹکارا پائیں کے اصول کے تحت پنجاب فوڈ اتھارٹی نے عام آدمی کے لیے لیبلنگ پڑھنے کے رہنما اصول جاری کر دیے۔ نئی ہدایات پر عمل کرنے کے بعد عام آدمی بھی اشیاء کوردونوش کا لیبل واضح پڑھ سکے گا۔ جاری کردہ نوٹس میں لیبلنگ کے حوالے سے تمام اہم نکات کی وضاحت کی گئی ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کے دفتر سے جاری کیے گئے اس نوٹس کے مطابق کسی بھی لیبل کا مکمل طور پر سچ پر مبنی ہونا اور مدت معیاد تحریر کرنا لازم ہے ۔ نوٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی لیبلنگ قوانین کے تحت لکھائی کا واضح ہونا بھی لازم ہے۔ لیبل میں مکمل غذائی معلومات، تناسب اورصحیح مقدار لکھنے کی قانونی پابندی بھی عائدہے عام آدمی کے لیے لیبلنگ پڑھنے کے رہنما اصول ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے دفتر سے جاری کیے گئے ہیں جس کے بعد عام آدمی اشیاء خودونوش کے لیبل کو باآسانی پڑھ سکے گا۔ علاوہ ازیں لیبل پڑھنے کے رجحان میں اضافہ کرنے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے عوامی آگاہی مہم بھی چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس ھوالے سے ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ لیبل پڑھ ر اشیاء خوردونوش کو استعمال کرنے سے کوراک سے متعلقہ بہت سے مسائل حل ہو جاتے ہیں۔ لیبل پڑھنے کی عادت اپنانے سے عوام کی طرف سے اشیاء خوردونوش کے معیار پر نطر رکھنے میں مدد ملے گی اور کسی بھی شکایت کی صورت میں عوام پنجاب فوڈ اتھارٹی سے رابطہ کریں گے جس سے مارکیٹ پر نظر رکھنے میں مدد ملے گی۔ دریں اثناء پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیم نے ایڈیشنل ڈائریکٹر آپریشنز کی سر براہی میں کارروائی کر تے ہوئے بادامی باغ میں مضرِ صحت مصالحہ جات تیار کر نے والی فیکٹری سربمہر کر دی۔فیکٹری سے بھاری مقدار میں ملاوٹ شدہ نمک،ناقص رنگ اور مضرِصحت مصالحہ جات برآمد کر لیے گئے۔

بادامی باغ میں کارروائی کے دوران 400بوریوں میں 10ہزار کلو کے قریب ملاوٹ زدہ نمک ، 900کلو کے قریب ناقص رنگ، مصنوعی مٹھاس، غیر معیاری مصالحہ جات اور ملاوٹی اجزاء برآمد کئے گئے۔اے ڈی جی آپریشنز رافعہ حیدر کا کہنا تھا کہ مصالحوں کی تیاری میں مضر صحت رنگ اورمصنوعی اجزاء کا استعمال جبکہ زائد المیعاد مصالحہ جات کی تاریخ تبدیل کر کے دوبارہ پیک کیے جا رہے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مصالحوں کی تیاری میں مونو سوڈیم گلومیٹ کا بھی استعمال کیا جا رہا تھا۔ فیکٹری میں تیار ہو نے والے مضرِ صحت مصالحہ جات لاہور بھر میں سپلائی کیے جاتے تھے۔ عوام سے گزارش ہے کہ ہمیشہ مستند اور معیاری جگہ سے اشیاء خوردونوش خریدیں۔صحت مندزندگی گزارنے کے لیے مرچ مصالحوں کا استعمال کم سے کم کرنا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…