کراچی (این این آئی)کسٹم حکام کی جانب سے ضبط شدہ گاڑیاں مبینہ طور پر کرپشن کا ایک بڑا ذریعہ بن چکی ہیں اور ایسی کئی مہنگی گاڑیاں بااثر دوستوں کو کوڑیوں کے بھا ؤفروخت کردی جاتی ہیں۔ بعض صورتوں میں یہ ایک ہزار روپے میں بھی فروخت کی گئیں کیونکہ کوئی اندرونی یا بیرونی آڈٹ نہیں کیا جاتا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر ایف بی آر اور محکمہ کسٹمز نے ایسی مہنگی گاڑیوں کی فہرست تیار کی جو چند ماہ قبل کسی شخص یا محکمہ کو کوڑیوں کے
بھا فروخت کی گئیں۔ فہرست پورے ملک سے تیار کی گئی لیکن تاحال اس کا کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کم ازکم چار مہنگی گاڑیاں سابق چیئرمین ایف بی آر کے گھر کھڑی ہوئی ہیں، ایک ریٹائرڈ ممبر ایف بی آر اور ایک موجودہ ممبر ایف بی آر کے گھر کھڑی ہے۔ سائلنس ماڈل کی ایک مہنگی گاڑی جس کی مارکیٹ قیمت تقریبا 2 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے یہ گاڑی ایک سابق چیئرمین ایف بی آر کے گھر ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی کھڑی ہے۔