جمعہ‬‮ ، 01 اگست‬‮ 2025 

نواز حکومت کا ایک اور کارنامہ سامنے آگیا، 25ایکڑزمین کوڑیوں کے بھاؤ الاٹ،ماہانہ کرایہ کتنا مقرر کیا گیا،حیران کن انکشاف

datetime 5  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) نواز شریف حکومت نے لاہور کے نوسرباز تاجر محمد مالک کو وفاقی دارالحکومت کے پوش علاقہ میں 25 ایکڑ زمین کوڑیوں کے بھاؤ الاٹ کر دی ہے جس کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا گیا ہے ۔ سی ڈی اے کی طرف سے عدالت میں جمع کرایا گیا ریکارڈ کے مطابق اس زمین کا ماہانہ کرایہ صرف 10 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے اور اب تک زمین حاصل کرنے والی کمپنی کے مالک نے ایک پیسہ بھی خزانہ میں جمع نہیں کرایا ہے۔

محمد مالک کے علاوہ 35 کمپنیوں کو لیک ویو پارک میں کئی ایکڑ زمین کوڑیوں کے بھاؤ میں الاٹ کی گئی ہے۔ یاسر حمید نامی شخص کی کمپنی ایڈکارنیول کو 3 ایکڑ 8 کنال زمین الاٹ کی گئی ہے ۔ محمد یوسف نامی شخص کو ایک ایکڑ 3 کنال زمین الاٹ کی گئی ہے ۔سی ڈی اے حکام نے عدالت کو بتایا ہے کہ زمین کی لیز کو کئی بار کینسل کیا گیا ہے لیکن یہ لوگ عدالتوں سے حکم امتناعی حاصل کر کے کاروبار چلا رہے ہیں اور زمین کا قبضہ بھی واپس نہیں کر رہے ہیں ۔ سی ڈی اےً حکام نے آن لائن کو بتایا ہے کہ محمد مالک نامی شخص لاہور اور اسلام آباد کا مشہور نوسرباز ہے جو اعلی افسران کو بلیک میل کر کے ذاتی فوائد اٹھا رہا ہے اس کا بنیادی تعلق لاہور کے شاہدرہ علاقہ سے ہے اور لاہور مین بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے اور اب سی ڈی اے حکام کو بھی مختلف حربوں سے بلیک میل کر رہا ہے گزشتہ کئی سالوں سے زمین لیز پر حاصل کرنے کے باوجود قومی خزانہ میں ایک پائی بھی جمع نہیں کرائی حالانکہ خود یہ درس انصاف دینے میں مصروف ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بے نامی کمپنی کو کوڑیوں کے بھاؤ لیز پر دی جانے والی زمین ایک سیاسی پارٹی کے رہنما کی ہے سی ڈی اے افسر نے اس میں اس کا نام ظاہر نہیں کیا ذرائع نے بتایا کہ یہ ایک خفیہ کیس ہے2015میں لیز ایگریمنٹ کے مالک کا نام معلوم نہ ہونے کے باعث کمپنی سے معاہدہ منسوخ کردیا گیا تھا اور اس حوالے سے کسی نے بھی سی ڈی اے میں نہ تو بقایاجات جمع کروایا اور نہ ہی کوئی رابطہ کیا.

اس حوالے سے ترجمان سی ڈی اے ملک سلیم کا کہنا ہے کہ لوگوں سے سنا ہے کہ لیز ایگریمنٹ منسوخ ہونے پر مقامی عدالت سے حکم امتناعی لے لی ہے چند روز قبل سی ڈی اے نے سپریم کورٹ میں ایک تازہ رپورٹ جمع کرائی جس میں کمپنی کو بے نامی ظاہر کیا گیا ہے دستاویزات کے مطابق کمپنی کو زمین 2007میں لیز کی گئی تھی جس کے معاہدے کے کاغذات نہیں مل رہے.

سی ڈی اے نے 2010میں معاہدے میں ترمیم کی لیکن کمپنی کے مالک کا نام ظاہر نے کیا سپریم کورٹ میں جمع کرائے جانیو والے دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ سی ڈی اے میں 2007میں بغیر کسی اشتہار اور قوانین و ضوابط کو بالایئے طاق رکھتے ہوئے 7الاٹمنٹ کی جن کمپنیوں کو زمین لیز کردی گئی ان کو بے نامی رکھا گیا ادھر سی ڈی اے افسران کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق سی ڈی اے چیئرمین خٹک باجوہ اسد محبوب کیانی نے جمعہ کو لیک ویوپارک کا وزٹ کیا جہاں انہوں نے متعلق معاملے پر معلومات لیں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…