امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) گردے ہمارے جسم میں گمنام ہیرو کی طرح ہوتے ہیں جو کچرے اور اضافی مواد کو خارج کرتے ہیں جبکہ یہ نمک، پوٹاشیم اور تیزابیت کی سطح کو بھی کنٹرول کرتے ہیں، جس سے بلڈ پریشر معمول پر رہتا ہے، جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار بڑھتی ہے اور خون کے سرخ خلیات بھی متوازن سطح پر رہتے ہیں۔ گردوں کے امراض کافی تکلیف دہ اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔
تاہم درمیانی عمر میں پروٹین سے بھرپور غذاﺅں سے دوری گردوں کے امراض کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔ گردوں کے امراض کی 6 خاموش علامات یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ٹفٹس یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ درماینی عمر میں خون میں پروٹین کی کمی گردوں کے افعال کو متاثر کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ تحقیق کے مطابق خون میں پروٹین کی کمی اور گردوں کے افعال میں تنزلی کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ گردوں یں پروٹین کی زیادہ مقدار گردوں کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتی ہے، تاہم ابھی اس حوالے سے میکنزم کو جاننا باقی ہے۔ تحقیق کے مطابق خون میں پروٹین کی کمی درمیانی عمر یا بڑھاپے میں گردوں کے امراض کا خطرہ پندرہ سے بیس فیصد تک بڑھا سکتا ہے۔ گردوں کے امراض کو کم کرنے میں مددگار پھل اس تحقیق کے دوران درمیانی عمر کے لگ بھگ ڈھائی ہزار افراد کے خون میں پروٹین کی سطح اور گردوں کے افعال کا جائزہ دس سال تک کیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ اس کمی کو قابو پانا گردوں کے امراض کی روک تھام میں مدد دے سکتا ہے یا علاج میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف امریکن سوسائٹی آف نیفرولوجی میں شائع ہوئے۔