پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

عراق میں داعش نے حضرت یونس علیہ السلام کا مزار شہید کر دیا تو نیچے سے کیا نکل آیا؟ دیکھ کر پوری دنیا کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں

datetime 25  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) 2014میں عراق کے شہر موصل پر قبضے کے بعد شدت پسند تنظیم داعش نے موصل شہر میں موجود حضرت یونسؑ کے مزار کو بھی دھماکوں کے ذریعے نقصان پہنچایا تھا اور اب جب موصل کو داعش کے قبضے سے آزاد کروا لیا گیا ہے اور عراقی فوج نے موصل کا کنٹرول حاصل کر لیا تو ماہرین آثار قدیمہ تاریخی نوعیت کے اس شہر میں تاریخی عمارات کا

جائزہ لینے کیلئے وہاں پہنچ چکے ہیں اور اسی دوران جب ماہرین آثار قدیمہ داعش کی جانب سے نقصان پہنچائے جانے والے حضرت یونسؑ کے مزار میں داخل ہوئے تو مزار کے نیچے سے ایسی چیز دریافت ہو گئی ہے کہ جسے دیکھ کر پوری دنیا کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئی ہیں۔ برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق مزار کے نیچے سے 2600سال قدیم عمارات موجود تھیں جن کے متعلق ماہرین آثار قدیمہ کو اس سے قبل کوئی علم نہیں تھا۔ان عمارات کے متعلق ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ ”یہ قدیم بادشاہ ’ایسرحدون‘کا محل ہے۔“رپورٹ کے مطابق مزار کے نیچے محل کے علاوہ کئی سرنگیں بھی موجود ہیں جن سے سنگ مرمر سے بنی کئی اشیاءبرآمد ہوئی ہیں جن میں کئی تختیاں بھی شامل ہیں۔ ان تختیوں پر مختلف عبارات تحریر ہیں۔ ان میں سے ایک پر ایسرحدون کو ”دنیا کا بادشاہ“ کہا گیا ہے جبکہ باقی تختیوں پرلکھی تحاریر سے اس کے خاندان کی تاریخ کا پتا چلتا ہے۔یہ تمام اشیاء672قبل مسیح کی ہیں۔ مزار کے نیچے دریافت ہونے والی عمارات کی دیواروں پر نقش و نگار بنے ہوئے ہیں جس سے اس قدیم تہذیب کے طرزتعمیر کا اندازہ ہوتا ہے۔خیال رہے کہ حضرت یونسؑ کا یہ مزار ابتدائی طور پر 1852میں اس وقت دریافت ہوا جب گورنر موصل نے یہاں کھدوائی کروائی تھی۔ 1950میں عراقی محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے اس پر تحقیقات کا آغاز کیا تاہم وہ اس مزار

کے زیر زمین عمارات اور سرنگوں تک نہیں پہنچ سکے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…