اسلام آباد(سی پی پی) افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ کوآرڈی نیشن اتھارٹی کے آئندہ اجلاس کے سلسلے میں دونوں ملکوں کے مابین کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور 5 ماہ سے زائد گزرنے کے باوجود افغان حکومت نے اجلاس بلانے کے لیے کوئی تجویز نہیں دی۔وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے کوآرڈی نیشن اتھارٹی کے آئندہ اجلاس کے لیے مختلف سطح پر مذاکرات ہوئے تاہم پیش رفت نہیں ہوئی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے ستمبر میں اجلاس کے ایجنڈے کے حوالے سے افغانستان سے تجاویز طلب کی تھیں تاہم 5 ماہ سے زائد گزرنے کے بعد بھی افغانستان کا جواب نہیں آیا۔ذرائع کا کہنا تھاکہ وزارت تجارت کے علاوہ وزارت خارجہ کی جانب سے بھی افغان حکومت کے ساتھ بات چیت کی گئی مگر فائدہ نہیں ہوا۔ ذرائع کے مطابق بیرونی دبا کی وجہ سے بھی افغان حکومت ٹرانزٹ ٹریڈ کوآرڈی نیشن اتھارٹی کے اجلاس کے حوالے سے سردمہری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔افغانستان کی جانب سے بھارت کو افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کا حصہ بنانے پر اصرارکیا جا رہا ہے اور پاکستان نے اس شرط کو مسترد کر دیا ہے، یہ وجہ بھی پیش رفت میں آڑے آ رہی ہے، دونوں ملکوں کے مابین ٹرانزٹ ٹریڈ مذاکرات نہ ہونے سے دوطرفہ تجارتی سرگرمیاں بھی متاثر ہورہی ہیں۔ذرائع کا کہناتھاکہ ایرانی بندرگاہ چاہ بہار کے قابل عمل ہونے کے بعد پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حجم میں کمی کے خدشات ہیں۔