کراچی(آن لائن )ایم کیو ایم رہنماء سلمان مجاہد بلوچ کی جانب سے علینہ کے خلاف مقدمہ عدالت نے جھوٹا قراردے دیا۔تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ نے جب سے پی ایس پی کو خیر آباد کہا ہے ان کی مشکلات میں روز بروز اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے ۔ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت کے بعد ان کے خلاف علینہ نامی خاتون نے مقدمہ دائر کیا تھا کہ سلمان مجاہد بلوچ نے اسے اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں نوکری کا
جھانسہ دے کر بلایا اور پھر زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا اور شادی کا وعدہ کر کے معافی بھی مانگی ۔جس کے جواب میں سلمان مجاہد بلوچ کی جانب سے علینہ پر گلشن اقبال تھانے میں جعل سازی قتل کی دھمکی اور دھوکہ دہی کا مقدمہ دائر کیا گیا کہ علینہ نے ان سے اپنی والدہ کی بیماری کیلئے 40لاکھ روپے کی رقم لی تھی۔جس کا تقاضہ کرنے پر انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں ۔تاہم گلشن اقبال تھانہ کی پولیس نے تحقیقات کے بعد عدالت میں جورپورٹ پیش کی ہے ،اس میں پولیس نے موقف اپنایا ہے کہ سلمان مجاہد بلوچ نے علینہ پر جوالزامات لگائے ہیں ،وہ ان الزامات کے شواہد پولیس کو دینے میں ناکام رہے ہیں ،جبکہ ان کی جانب سے دوران تفتیش پولیس سے کوئی تعاون نہیں کیا گیا۔جبکہ پولیس کو بھی اپنی تفتیش کے دوران ملزمہ کے خلاف ٹھوس شواہد نہیں مل سکے۔پولیس نے عدالت کے روبرو مقدمے کو سی کلاس قراردے دیا۔جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے رکن قوم اسمبلی مجاہد بلوچ کا ملزمہ علینہ کے خلاف درج مقدمہ جھوٹا قرار دے دیا۔واضح رہے کہ علینہ کی جانب سے لگائے الزامات کی ایم کیو ایم پاکستان کی اہم رہنما ارم عظیم فاروقی نے بھی تصدیق کی تھی ۔